سچ خبریں: پاکستان کی ایک عدالت نے سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو القادر یونیورسٹی ٹرسٹ میں کرپشن کے الزام میں 14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
اس کیس میں عمران خان کی اہلیہ کو بھی 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
رواں سال دسمبر کے وسط میں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ یہ فیصلہ پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے 94 دیگر ارکان کے خلاف جاری کیا گیا ہے۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے یہ حکم دسمبر کے اوائل میں پاکستانی دارالحکومت میں عمران خان کے حامیوں کے احتجاج کے بعد جاری کیا۔
عمران خان، جو 2023 سے جیل میں ہیں، نے 13 نومبر کو اپنے حامیوں سے 24 نومبر تک ملک گیر احتجاج کرنے کی اپیل کی۔ یہ حکم مظاہروں کے دوران تشدد، فسادات اور دیگر جرائم کے الزامات کے جواب میں جاری کیا گیا۔
سابق پاکستانی وزیر اعظم کو پہلے بھی کئی الزامات کا سامنا تھا اور وہ ان میں سے کچھ کی ضمانت کے منتظر تھے۔ عمران خان کی طرف سے ملک گیر احتجاج کی کال پر اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر جھڑپیں ہوئیں، جو تین دن کے بعد ملکی سکیورٹی فورسز کی جانب سے انہیں دبانے کے بعد ختم ہو گئیں۔