سچ خبریں: فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے نمائندے نے تاکید کی کہ آپریشن طوفان الاقصی مسجد الاقصی کے خلاف صیہونی قابضین کے جرائم، مغربی کنارے اور غزہ کے محاصرے نیز فلسطینی قیدیوں کے حقوق کی پامالی کے جواب میں کیا گیا۔
آپریشن طوفان الاقصی کے آغاز کو چھ دن ہوچکے ہیں جس نے صیہونی متعدد شہروں کو نشانہ بنایا نیز اقتصادی، قومی سلامتی اور انٹیلی جنس سطح پر صیہونی غاصبوں کو بھاری جانی نقصان پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: صہیونیوں کا اصلی ہدف مسجد اقصیٰ کو تباہ کرنا ہے: انصار اللہ
ایک طوفان جسے صہیونی سیکورٹی اور انٹیلی جنس نظام کے لیے تباہ کن قرار دیا جا سکتا ہے،جس نے دنیا کو اس متزلزل حکومت کی حقیقت دکھائی جو ہمیشہ ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ کرتی تھی۔
یہ طوفان شمالی علاقوں تک بھی پہنچ چکا ہے اس طرح سے کہ مقبوضہ فلسطین کے شمال میں بھی جنوبی لبنان سے مزاحمتی کاروائیاں ہوئیں۔
یاد رہے کہ اس کے جواب میں ہمیشہ کی طرح صیہونی قابض جب فلسطینی مجاہدین کا مقابلہ نہیں کر سکے تو انہوں نے بے گناہ شہریوں کو وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنانا شروع کر دیا اور بچوں، خواتین نیز بے دفاع لوگوں کو تہہ تیغ کیا اور انسانیت سے متعلق ہر آواز کو نظرانداز کرتے ہوئے ابھی تک اپنی بربریت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
ہم غزہ کی پٹی میں عام شہریوں اور بے دفاع لوگوں کو نشانہ بنانے والی صیہونی حکومت کی بمباری اور غاصبوں کے ستر سال سے زائد جرائم کے خلاف فلسطینی مزاحمت کے ردعمل کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ آج تک ہم نے مغرب والوں کی طرف سے اس جرم کی مذمت نہیں سنی، بدقسمتی سے مغرب کے حکمران جو اسرائیلیوں کے قبضے میں فلسطینی شہروں پر فلسطینی مزاحمت کاروں کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں جبکہ صیہونی جرائم کی حمایت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سلام ہو فلسطینی مجاہدوں پر
لہٰذا ہر عرب اور مسلمان کو اپنا فرض ادا کرنا چاہیے اور انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اسرائیل اصل دشمن نہیں بلکہ اصلی دشمن امریکہ ہے اس لیے کہ امریکہ، انگلستان اور فرانس نے صیہونی حکومت کو ممنوعہ بموں سے لیس کیا اور اسرائیل ان بموں سے فلسطینی عوام کو قتل کرتا ہے۔
یہ سب کھلے دشمن ہیں جنہوں نے صیہونیوں درندوں فلسطینیوں کے قتل عام پر اکسایا اور فلسطینی سو سال سے زائد عرصے سے ان جرائم کا شکار ہیں۔