سچ خبریں:عراقی میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ آج صبح عراق کے شہر الدیوانیہ میں امریکی فوجی رسد قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔
صابرین نیوز ٹیلیگرام چینل نے ایک بریکنگ نیوز میں بتایا ہے کہ عراق کے شہر الدیوانیہ میں قابض امریکی فوج کے رسد قافلے کو نشانہ بنایا گیا،یادرہے کہ حالیہ مہینوں میں عراق میں مختلف فوجی اڈوں پر تعینات امریکی فوجیوں کے لیے رسد کا سامان لے جانے والے قافلوں کو بار بار سڑک کے کنارے نصب بموں سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ عراقی پارلیمنٹ کے عراق سے غیر ملکی فوجیوں کو نکالنے کے فیصلے اور امریکہ کی جانب سے ایسا کرنے میں دیر کرنے کے بعد امریکی اتحاد کے رسد قافلوں کو ہفتے میں کئی بارجبکہ کبھی ایک دن میں کئی بار سڑک کنارے بموں سے نشانہ بنایا جاتا ہے، اس لیے امریکی فوج اپنا سازوسامان منتقل کرنے کے لیےعراقی نجی کمپنیوں کو استعمال کرتی ہے۔
واضح رہے کہ عراقی عوام اور متعدد تنظیموں کا اصرار ہے کہ عراقی حکومت کو عراقی پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کردہ قرارداد کے بعد ملک سے غیر ملکی فوجیوں کو نکالنا چاہیے۔
یادرہے کہ جنوری 2019 میں عراقی پارلیمنٹ نے ایران کی پاسداران کور کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی عوامی تنظیم الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے مجرمانہ قتل کے بعد ملک سے غیر ملکی فوجیوں کو نکالنے کے منصوبے کی منظوری دی،تاہم اس پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہوسکا اس لیے کہ امریکہ اس میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔