?️
سچ خبریں: صیہونی ریژیم کے ٹی وی چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ Netanyahu کے آخری سماعت میں امریکی سفیر بھی موجود تھا۔
Benjamin Netanyahu کو اس ہفتے اپنی گواہی مکمل کرنی تھی تاکہ ستمبر کے شروع میں گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد ان کا مقدمہ شروع ہو سکے۔ گزشتہ بدھ کو ہونے والی سماعت میں امریکی سفیر Michael Hagerty نے غیر معمولی اقدام کرتے ہوئے عدالت میں شرکت کی اور Netanyahu کے خلاف چلائے جانے والے مقدمے پر تنقید کی۔
انہوں نے اس کے ذریعے صدر Trump کی درخواست کو تقویت دی جس میں Netanyahu کے مقدمے کو ختم کرنے یا ان کے جرم کا اعتراف کرنے کے بدلے کسی معاہدے پر پہنچنے کی بات کی گئی تھی۔
عبرانی میڈیا کے مطابق، Netanyahu مقدمے سے بچنے کے لیے کون سے راستے اپنا سکتے ہیں اور ان کے کامیاب ہونے کے امکانات کیا ہیں؟ اس سوال کا جواب جاننے کے لیے ہم نے اسرائیل کے ایک کرمنل لاء ماہر سے بات کی۔
پہلا آپشن: جرم کا اعتراف کر کے معاہدہ کرنا
پروفیسر Robin کے مطابق، پہلا آپشن دونوں فریقوں کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے جرم کا اعتراف کر کے معاہدہ کرنا ہے۔ اس صورت میں، استغاثہ ملزم کی بے گناہی کے خطرے کو قبول کرتا ہے، جبکہ ملزم سزا کے خطرے کو تسلیم کرتا ہے۔ یہ معاہدہ عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب ثبوت دونوں فریقوں کے حق میں نہیں ہوتے، لہٰذا وہ مصالحت پر راضی ہو جاتے ہیں۔
اس کے تحت، استغاثہ Netanyahu کے خلاف رشوت اور امانت میں خیانت کے مقدمات (4000 اور 1000) پر معاہدہ کر سکتا ہے۔ تاہم، Netanyahu نے اب تک ایسا کوئی اعتراف کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
دوسرا آپشن: صدارتی معافی
ماہر کے مطابق، صرف اسرائیل کے صدر کے پاس معافی کا اختیار ہے۔ تاہم، قانون دانوں کے درمیان اس بات پر اختلاف ہے کہ صدر کب یہ اختیار استعمال کر سکتا ہے۔ کچھ کا خیال ہے کہ وہ ابھی بھی ایسا کر سکتا ہے، جبکہ دوسرے اصرار کرتے ہیں کہ معافی کا مطلب تب ہی ہوتا ہے جب سزا پہلے سے طے ہو چکی ہو۔
تیسرا آپشن: مقدمے کو معطل کرنا
استغاثہ کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ Netanyahu پر رشوت جیسے مجرمانہ مقدمات کو 5 سال تک کے لیے ملتوی کر دے، جس کے بعد مقدمہ دوبارہ شروع نہیں ہو گا۔ یہ ایک طرح سے مقدمے کے خاتمے کے مترادف ہو گا۔ تاہم، اس وقت اسرائیل کے اٹارنی جنرل کو ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں، اور اگر نیا اٹارنی جنرل آتا ہے تو وہ بھی یہی فیصلہ کر سکتا ہے، لیکن اس کے لیے مضبوط دلائل درکار ہوں گے، ورنہ اسرائیل کی سپریم کورٹ اسے کالعدم قرار دے سکتی ہے۔
چوتھا آپشن: اٹارنی جنرل کی جانب سے مقدمہ ختم کرنا
اسرائیل کے کرمنل پروسیجرز کے تحت، اٹارنی جنرل اپنا کیس واپس لے سکتا ہے۔ Netanyahu کے معاملے میں، تل ابیب کے ٹیکس اور اقتصادی معاملات کے اٹارنی کے پاس یہ اختیار ہے۔ تاہم، رپورٹس کے مطابق، اسرائیل کے تمام اٹارنیز اس بات پر متفق ہیں کہ فی الحال کیس واپس لینے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ البتہ، اگر اٹارنی جنرل تبدیل ہو جائے تو صورتحال بدل سکتی ہے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
سوڈان میں جنگ کے باعث 10 لاکھ سے زیادہ بچے بے گھر: یونیسیف
?️ 17 جون 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے اعلان کیا ہے
جون
فرانس اسرائیل کے ساتھ ہے یا مخالف؟
?️ 10 اکتوبر 2024سچ خبریں: فرانس نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیل کی حمایت
اکتوبر
بلاول اور مریم کو استعفی دے دینا چاہیے
?️ 27 جولائی 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ
جولائی
صیہونی سابق انتہاپسند وزیر کا غزہ پر پھر سے بمباری کرنے کا مطالبہ
?️ 11 فروری 2025سچ خبریں:صیہونی انتہاپسند مستعفی وزیرِ داخلہ ایتمار بن گویر نے اسرائیلی قسام
فروری
محکمہ تعلیم سندھ نے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا
?️ 22 مئی 2025کراچی (سچ خبریں) محکمہ تعلیم سندھ نے موسم گرما کی تعطیلات کا
مئی
حزب اللہ کے پاس اسرائیل کا کمزور نقطہ کیا ہے؟
?️ 11 جون 2024سچ خبریں: معاریف اخبار کے مطابق حزب اللہ نے اسرائیل کی کمزوری کو
جون
عاطف اسلم نے گلوبل میوزک پروگرام ’بارڈر لیس ورلڈ‘ متعارف کرادیا
?️ 5 جنوری 2025 لاہور: (سچ خبریں) معروف گلوکار، موسیقار و اداکار عاطف اسلم نے
جنوری
ٹرمپ کے بیٹے کی امریکی صدارت کے لیے انتخاب لڑنے کی خواہش!
?️ 29 جون 2025سچ خبریں: ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے نے امریکی صدارت کے لیے انتخاب
جون