عالمی برادری اسرائیل کے خلاف کیوں نہیں کھڑی ہوتی ؟

اسرائیل

?️

سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس کے علاقے المواصی میں قابض حکومت کے وحشیانہ جرم اور خیموں کے اندر بھاری بموں سے درجنوں بے گھر افراد کے قتل عام ہوا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے گذشتہ رات ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا کہ سعودی عرب نے خان یونس کے علاقے المواسی کو نشانہ بنا کر غزہ کی پٹی کے جنوب میں درجنوں افراد کے قتل عام اور زخمی ہونے کی شدید مذمت کی ہے اور یہ جرم اسرائیل کی مسلسل جارحیت کے تناظر میں ہے۔

اس وزارت نے فلسطینی عوام کے خلاف قابض حکومت کے نسل کشی کے جرائم کے تسلسل کو مسترد کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور تاکید کی: سعودی عرب تمام بین الاقوامی اور انسانی اصولوں اور قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں کا مکمل طور پر ذمہ دار اسرائیلی قابض افواج کو ٹھہراتا ہے۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی برادری کی قانونی، انسانی اور اخلاقی ذمہ داری پر مزید زور دیا کہ وہ بین الاقوامی احتساب کے طریقہ کار کو فعال کرے اور اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کو ختم کرے۔

یہ بیان خان یونس کے علاقے الموصی میں پناہ گزینوں کے خیموں پر صیہونی حکومت کے جنگجوؤں کے وحشیانہ حملے کے دوران کم از کم 40 عام شہریوں کے شہید اور 60 سے زائد زخمی ہونے اور ان میں سے 20 کے مکمل طور پر زخمی ہونے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔ انہیں ریت میں دفن کر دیا گیا۔

غزہ کی پٹی کے محکمہ شہری دفاع نے اعلان کیا کہ اب تک 40 شہداء کی لاشیں مل چکی ہیں اور دیگر شہداء اور زخمیوں کی تلاش کی کوششیں جاری ہیں۔ ادھر صہیونی دشمن کے حملوں اور بمباری کے نتیجے میں بڑی تعداد میں خاندان مکمل طور پر ریت میں دب گئے ہیں اور ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ غزہ کے خلاف صہیونی دشمن کی وحشیانہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اب ہم سب سے ہولناک قتل عام کا سامنا کر رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے اس سرکاری ادارے نے اس بات پر زور دیا کہ قابض حکومت کے جنگجوؤں نے پناہ گزینوں کے خیموں پر اپنے حملوں میں بہت بھاری میزائلوں کا استعمال کیا۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ قابض فوج نے اس سے قبل اس علاقے کو محفوظ علاقہ قرار دیا تھا۔ اس کے علاوہ 20 خیموں کو آگ لگا دی گئی اور بم دھماکوں کے نتیجے میں 9 میٹر گہرے گڑھے بن گئے اور کئی خاندان ریت میں دب گئے۔

رہائشیوں اور امدادی کارکنوں نے بتایا کہ المواسی کے علاقے میں کم از کم چار راکٹ خیموں پر گرے۔ خان یونس کے قریب ایک ایسا علاقہ جسے انسانی بنیادوں پر محفوظ زون قرار دیا گیا تھا، غزہ کی پٹی کے دیگر حصوں سے وہاں پناہ لینے والے بے گھر لوگوں سے بھرا ہوا ہے۔

میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ شہداء کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جس کا سرکاری طور پر اعلان کیا گیا تھا اور یہ جرم غزہ میں اس علاقے کے خلاف قابض حکومت کی نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک سب سے زیادہ وحشیانہ ہلاکتوں میں سے ایک ہے۔ خاص طور پر صیہونیوں نے ایمبولینسوں پر حملہ کیا جو جائے وقوعہ کی طرف بڑھ رہی تھیں اور انہیں زخمیوں کو امداد فراہم کرنے سے روک دیا۔

مشہور خبریں۔

وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل میں ٹیلیفونک رابطہ کیا

?️ 5 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری

پاکستان پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جو چاہتی ہے وقت پر انتخابات ہوں، بلاول بھٹو زرداری

?️ 3 اکتوبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو

سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن میں کوئی کمی نہیں آنی چاہیے۔ مریم نواز

?️ 30 اگست 2025لاہور (سچ خبریں) وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے انتظامیہ کو ہدایت کی

نسل پرستی جیت گئی انصاف ہار گیا

?️ 14 فروری 2021سچ خبریں:متعدد امریکی ماہرین اور ممتاز شخصیات نے سینیٹ میں سابق امریکی

خاشقچی کے سلسلے میں اردوغان کا سعودی عرب سے معاملہ

?️ 4 اپریل 2022سچ خبریں:   واشنگٹن پوسٹ کے صحافی اور سعودی حکومت بالخصوص محمد بن

مقبوضہ علاقوں میں نیتن یاہو  کو درپیش چیلنجز؛ بی بی کی اقتدار بچانے کی کوششیں  

?️ 12 اپریل 2025 سچ خبریں:نیتن یاہو جو حریدی یہودیوں کی فوجی خدمات سے متعلق

چیف جسٹس قاضی فائز نے عدلیہ میں مداخلت روکنے کے بجائے مزید دروازے کھولے، جسٹس منصور علی شاہ

?️ 25 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) جسٹس منصور علی شاہ نے رجسٹرار سپریم کورٹ

غزہ کے لاکھوں بچوں کی جان خطرے میں یونیسف کی رپورٹ

?️ 16 نومبر 2023سچ خبریں: یونیسف نے اعلان کیا کہ غزہ کے طبی شعبے کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے