سچ خبریں:بینجمن نیتن یاہو اور ان کے ہزاروں حامیوں نے احتجاج کیا اور نفتالی بینیٹ کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
عبرانی اخبار Yedioth Ahronoth کی رپورٹ کے مطابق سابق صیہونی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کے ہزاروں حامیوں نے موجودہ صیہونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مغربی یروشلم میں غاصب صیہونی حکومت کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے بنجمن نیتن یاہو کی شرکت کے ساتھ اسرائیلی دائیں بازو جماعتوں کے مظاہرے کے دوران مظاہرین نے نفتالی بینیٹ کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ اگرچہ یہ مظاہرہ کچھ دن پہلے طے کیا گیا تھا اور یہ گزشتہ ماہ کے آخر میں اسرائیل پر حملوں کے خلاف احتجاج کے لیے مخصوص تھا، تاہم بدھ کو حکمران اتحاد کی کابینہ رکن عیدیت سلیمان کے کنسیٹ سے مستعفی ہونے کے بعد صیہونی کابینہ نے اپنی اکثریت کھو دی۔
واضح رہے کہ مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر "ہم یہودی ریاست چاہتے ہیں” جیسے نعرے درج تھے اور وہ بینیٹ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگا رہے تھے، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کابینہ کا تختہ الٹنے اور دائیں بازو کی کابینہ کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔
صہیونی حزب اختلاف کے رہنما نے بینیٹ کی کابینہ میں دائیں بازو کی جماعتوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دروازے ہر اس شخص کے لیے کھلے ہیں جو دائیں بازو جماعتوں کی طرف سے منتخب ہوتا ہے اور اسرائیل کو فتح کے راستے پر واپس لانا چاہتا ہے۔