سچ خبریں:صیہونی وزیراعظم نے اس حکومت کے فوجیوں کو فلسطینی عوام کو گولی مارنے کی اجازت دے دی۔
صیہونی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق صیہونی وزیراعظم لاپد نے صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر عمر برلیو سے ملاقات کے بعد قابض فوج کو فلسطینی شہریوں کو گولی مارنے کی اجازت دی، اس حوالے سے انہوں نے اعلان کیا کہ کوئی بھی پولیس فورس فلسطینیوں کو خطرہ محسوس ہوتے ہی گولی مار سکتی ہے۔
لاپڈ نے اس بات پر زور دیا کہ وہ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی مکمل حمایت کرتے ہیں، صیہونی حکومت کے وزیر اعظم اور داخلی سلامتی کے وزیر نے اپنے مشترکہ اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ پولیس فورسز کو فلسطینیوں پر گولی چلانے کی ہدایات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور جو بھی پولیس اہلکار اپنے آپ کو خطرے میں دیکھے وہ گولی چلا سکتا ہے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے حال ہی میں اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صیہونی حکومت 2021 میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں 78 بچوں کے قتل اور مزید 982 بچوں کے معذور ہونے کی ذمہ دار ہے۔
یاد رہے کہ 2002 میں اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ ان کی بلیک لسٹ میں وہ تنظیمیں اور ممالک شامل ہیں جو دنیا کے تنازعات والے علاقوں میں بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور ان کے نام اقوام متحدہ کی سالانہ رپورٹ میں درج ہوتے ہیں۔