سچ خبریں:حماس کے ہاتھوں 4 اسرائیلی قیدیوں کی صورتحال کے بارے میں صہیونی حکام کی مسلسل بے حسی کے باعث قیدیوں کے اہل خانہ نے مقبوضہ علاقے کے سینکڑوں مکینوں کے ہمراہ 3 روزہ مارچ شروع کیا ہے۔
غزہ میں حماس کے زیر حراست 4 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے صہیونی حکام کی کی جانب سے کی جانے والی کوششوں میں ناکامی کے خلاف مقبوضہ علاقے کے سیکڑوں مکینوں نے غزہ کی سرحدوں کی جانب 3 روزہ مارچ کا آغاز کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں قسام بٹالین نے اپنی زیر حراست ایک اسرائیلی قیدی کی تصاویر جاری کرتے ہوئے اس کی سنگین جسمانی حالت کا اعلان کیا اور صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے ان 4 صہیونیوں کی رہائی کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا۔
تاہم تصاویر کی اشاعت بھی اسرائیلی حکام میں تحریک اور کوشش کو ابھار نہیں سکی، بعض ذرائع ابلاغ کے مطابق بینی گینٹز نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ساتھ بات چیت کے دوران 4 صیہونی قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس پر دباؤ ڈالنے کی درخواست کی اور یہ درخواست بھی تل ابیب کی جانب سے فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی شرائط قبول کرنے سے انکار کی وجہ سے کی گئی جس کے بعد موجودہ صورتحال کے تسلسل نےصیہونی قیدی گولڈن کے اہل خانہ نے دوسرے قیدیوں کے اہل خانہ اور سینکڑوں دیگر مظاہرین کے ساتھ مل کر آج سے غزہ کی سرحدوں کی طرف اپنا 3 روزہ مارچ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ ان کی آواز کو صیہونی حکومت کے اعلیٰ حکام تک پہنچایا جا سکے۔