سچ خبریں: اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے تل ابیب میں صہیونی مظاہرے ایک بار پھر اور مسلسل کئی راتوں تک جاری رہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے تل ابیب میں ایک بار پھر احتجاج کیا اور عیلون اسٹریٹ بلاک کردی اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے لیے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ نے نیتن یاہو سے کیا کہا؟
گزشتہ روز صیہونی حکومت سے متعلقہ ذرائع نے مصر اور قطر کے ساتھ نیتن یاہو کے ثالثی کے متضاد تعلقات کی خبر دی ۔
صہیونی میڈیا یدیعوت احرونٹ نے نیتن یاہو کے ثالثوں سے شدید اختلاف کی خبر دی اور اعلان کیا کہ السیسی نے نیتن یاہو کی گفتگو کا کوئی جواب نہیں دیا اور قطر نے نیتن یاہو پر مخصوص سیاسی مقاصد کے ساتھ ثالثی کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج میں منصوبہ بندی کے شعبے کے سابق سربراہ نمرود شوفر نے کہا کہ ایسے وقت میں جب کہ درجنوں اسرائیلی قیدی موت کی کشمکش میں ہیں، نیتن یاہو نے تبادلے کے معاہدے میں خلل ڈالنے کے مقصد سے غلط موقف اختیار کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو قیدیوں کی زندگیوں کی فکر کرنے کے بجائے اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں فکر مند ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کو آگ لگا دیں گے؛اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ
دریں اثنا صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ قطریوں نے کھلے عام نیتن یاہو پر قیدیوں کے تبادلے کے لیے اس ملک کی ثالثی کی کوششوں میں رکاوٹ اور خلل ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔
قطریوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیتن یاہو نے اسرائیلی قیدیوں کی زندگیاں بچانے کے بجائے کچھ کم اہم سیاسی معاملات کو ترجیح دی۔