سچ خبریں:صیہونی حکومت کے سربراہ نے دو سال سے بھی کم عرصے میں چار پارلیمانی انتخابات کا انعقاد اس حکومت میں بحران کا ثبوت قرار دیا ہے۔
والا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، صہیونی رہنما روون ریولن نے مقبوضہ بیت المقدس میں بشیفا کانفرنس کے موقع پر کہا کہ دو سال سے بھی کم عرصے میں چار انتخابات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس حکومت کی جمہوریت بحران کا شکار ہے، انہوں نے مزید کہاکہ اگلے ہفتے اسرائیلی ایک بار پھر انتخابات میں حصہ لیں گے تاہم اس بار وہ خوش نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی چوتھی نسیٹ کے انتخابات مقبوضہ علاقوں کے باہر 10 مارچ کو دو دن تک منعقد ہوئے جبکہ مقبوضہ علاقوں کے اندر 23 مارچ کو ہوں گے ، یادرہے کہ گذشتہ دو سال کے اندر میںمقبوضہ علاقوں میں تین پارلیمانی انتخابات ہوئے ہیں جن میں اپریل اور ستمبر 2019 میں دو پارلیمانی انتخابات ہوئے تھے اور تیسرا 2 مارچ 2020 کو 23 ویں نسیٹ کے ممبروں کا انتخاب کرنے کے لئے ہوا تھا ، تاہم تینوں انتخابات میں کوئی بھی جماعت حکومت تشکیل دینے کے لیے لازمی نشستیں حاصل کرنے سے قاصر رہی ۔
ادھر صیہونی شہریوں کا کہنا ہے کہ ہماری سرکاری عہدہ داران اوپر سے لے کر نیچے تک سبھی بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں،یہاں تک کہ اس غیر قانونی ریاست کے وزیر اعظم نیتن یاہو پر کئی مقدمے بھی چل رہے ہیں جن میں بدعنوانی بھی شامل ہے تاہم آنے والے انتخابات کے پیش نظر ان کے خلاف مقدموں کو انتخابات کے بعد تک ملتوی کر دیاگیا ہےجبکہ پھچلے کئی مہینوں سے اسرائیل کے متعدد شہروں میں نیتن ہاہو کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد متعدد حلقوں میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ اگر یہ انتخابات میں کامیاب نہیں ہوتے ہیں تو ان کو جیل میں بھی جانا پڑ سکتا ہے اور ٹرمپ بھی نہیں ہیں جو ان کی حمایت کریں گے۔