سچ خبریں: فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے ترجمان نے ہفتے کی شب صبرہ اور شتیلا کے قتل عام کی 41ویں برسی کے موقع پر کہا کہ فلسطینی عوام اس قتل عام کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔
فلسطین ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق جہاد اسلامی موومنٹ کے میڈیا ترجمان محمد موسی نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام اپنی سرزمین کو آزاد کرانے اور پناہ گزینوں کی واپسی کے راستے پر ہموار کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے نیز صیہونی کی قتل و غارت گری اور جارحیت کو نہ تو معاف کریں گے اور نہ ہی بھولیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ پر صیہونیوں کی بمباری
انہوں نے کہا کہ مردوں، عورتوں، بوڑھوں ، بچوں اور حاملہ عورتوں کو قتل کرنے نیز لاشوں کے مسخ کرنے کے مناظر ہمیشہ یادوں میں نقش رہیں گے جس کی قیمت صیہونی حکومت اسرائیلی قاتلوں کو چکانا پڑے گی۔
جہاد اسلامی کے ترجمان نے مجرموں، شرپسندوں اور اکسانے والوں نیز ان کی حمایت کرنے والوں کے بارے میں وافر ثبوتوں کے باوجود اکتالیس سال سے مجرموں اور قاتلوں کی بین الاقوامی خاموشی اور معافی کی مزید مذمت کی۔
اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ صبرہ اور شتیلا کا قتل عام اس غاصب حکومت کی خونخوار اور اس کے متعلقہ کارندوں کی خباثت کا منہ بولتا ثبوت رہے گا، موسیٰ نے کہا کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہماری قوم ان کا تعاقب جاری رکھے گی اور ان کے جرائم کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قابضوں کے ہاتھوں پناہ گزینوں کے کیمپوں میں ہمارے لوگوں کے قتل کیے جانے سے فلسطینی عوام کی مزاحمت کی خواہش کو توڑنے یا انہیں اپنے ناقابل مذاکرات حقوق سے دستبردار ہونے کے صیہونی مقاصد نہ اس سے پہلے حاصل ہوئے اور نہ ہی ہوں گے۔
مزید پڑھیں: کیا صیہونی عبرانی عیدیں سکون سے منا سکیں گے؟
جہاد اسلامی تحریک کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ صبرہ اور شتیلا کا قتل عام جو بین الاقوامی وعدوں اور علاقائی ضمانتوں کے باوجود مجرم حکومت نے کیا، انسانیت کے خلاف جرم ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ خونخوار بزدل ہیں جن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔