سچ خبریں:سابق اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران کے جوہری پروگرام سمیت تین "حقیقی خطرات” سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ان خطرات سے صیہونی حکومت کے وجود کو خطرہ لاحق ہے۔
سابق اسرائیلی وزیر اعظم ایہود باراک نے بدھ کے روز اپنے ٹوئٹر پیج پر اسرائیل کو لاحق خطرات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے انھیں اسرائیل ککےوجود کے لیے خطرہ قرار دیا، بارک نے مزید کہاکہ اس وقت اسرائیل کے خلاف تین اہم خطرات ہیں، پہلا ایران کا جوہری پروگرام اور دوسرا اسرائیلیوں کا دوہری شہریت کی طرف راغب ہونا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ سماجی تانے بانے کا خاتمہ اسرائیل کے لیے تیسرا حقیقی خطرہ ہے،یادرہے کہ حالیہ دنوں نے متعدد اسرائیلی عہدہ دار اس ریاست کے خاتمہ کی باتیں کررہے ہیں، گذشتہ روز بھی ایک صیہونی عہدہ دار نے کہا کہ اسرائیل اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے، ہمارے پاس فلسطینیوں کے حقوق کو تسلیم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے،انھوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی یہودی حکومت اسی سال سے زیادہ قائم نہیں رہ سکی ہے۔
درایں اثنا اسرائیل میں ہونے والے ایک تازہ ترین سروے سے پتا چلتا ہے کہ آدھے سے زیادہ صیہونی شہری اسرائیل میں نہیں رہنا چاہتے اور دوسرے ممالک میں بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں اس لیے کہ وہ یہاں اپنے مستقبل سے مایوس ہیں۔