سچ خبریں:ایک تحقیق کے نتائج صہیونی حکومت میں خانہ جنگی اور سیاسی بدامنی کے امکان کی نشاندہی کرتے ہیں۔
عربی 21 کی رپورٹ کے مطابق ، الزیتونہ ریسرچ سنٹر کے ذریعہ کئے گئے ایک مطالعے کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ صہیونی حکومت میں خانہ جنگی کا امکان بہت زیادہ ہے، اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اسرائیل میں آئندہ انتخابات سیاسی جماعتوں کے مابین پائے جانے والے اندرونی تفرقہ کو ختم نہیں کرسکیں گےبلکہ یہ کسی بھی جماعت یا کابینہ کی تشکیل میں عدم استحکام کی صورتحال کو بڑھاوا دینے اور اندرونی کشیدگی کو بڑھاوا دے گے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت میں شامل سیاسی عہدیدار پارٹی سے وابستگیوں اور ذاتی مفادات کی تلاش میں ہیں جبکہ آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے لئے کوئی اتحاد نظر نہیں آتا ہےنیز جیسے جیسے یہ انتخابات قریب آرہے ہیں صہیونی حکومت میں جاری سیاسی بحران کے سائے میں خانہ جنگی ، بدامنی اور حکومت کا تختہ الٹنے جیسے تصورات اٹھ رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بات کی کوئی علامت نہیں ہے کہ اسرائیل میں تناؤ کم ہو رہا ہے، اسرائیل میں سیاسی بدامنی بڑھنے کی ایک بنیادی وجہ پارٹی بازی اور سیاسی تقسیم میں اضافہ ہے، ہم مختلف انتخابی فہرستوں کی تشکیل کا مشاہدہ کر رہے ہیں، اسرائیل میں بدعنوانی کے پھیلاؤ نے اس سیاسی انتشار کو بھی ہوا دی ہے ، بدعنوانی سرکاری اداروں سے لے کر مقامی عہدیداروں اور حتی کہ سیکٹروں تک پھیل گئی ہے، رپورٹ کے مطابق صہیونی جرنیلوں نے صیہونیوں کے مختلف طبقات کے درمیان وسیع و عریض تفرقہ کی وجہ سے مستقبل میں خطرناک منظرناموں کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے۔