سچ خبریں: صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں اس حکومت کے وسیع پیمانے پر جنگی جرائم کے بارے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے موقف کے خلاف احتجاج میں اسے یہود دشمن قرار دیا۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کے بعد صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں اس کے وحشیانہ اقدامات کے خلاف تنقید کی وجہ سے اس تنظیم کے بیانات کو متعصبانہ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل ایک رنگ پرستی حکومت ہے: ایمنسٹی انٹرنیشنل
پولیٹیکو کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم سمیت بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔
اس بیان میں غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم کے وقوع پذیر ہونے کا ذکر کیے جانے پر صیہونی حکومت کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے یہاں تک کہ اس حکومت کی وزارت خارجہ کے ترجمان لیور حیات نے پولیٹیکو کو بتایا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا موقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ ایک یہود مخالف تنظیم ہے جو اسرائیل کے خلاف متعصب ہے۔
ان کے مطابق اس تنظیم کے پاس خود کو انسانی حقوق کی تنظیم کے طور پر پیش کرنے کے لیے اخلاقی اختیار کی کمی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سکریٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے اس بیان میں شہریوں کے تحفظ اور غزہ کی پٹی میں انسانی مصائب کی حیرت انگیز سطح کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے،کالمارڈ کے بیانات پر صیہونی حکومت کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں: صہیونی نسل پرستی پر ایمنسٹی انٹرنیشنل بھی خاموشی توڑنے پر مجبور
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بیان میں پیش کردہ اعدادوشمار کے مطابق اب تک غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 2700 بچوں سمیت 6500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔