سچ خبریں:فلسطینی قیدیوں کی تحقیقاتی کمیٹی نے اسرائیلی جیلوں میں قید 37 فلسطینی خواتین قیدیوں کی حالت زار کی اطلاع دی۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی قیدیوں کی تحقیقاتی کمیٹی نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین قیدیوں کی حالت زارکی اطلاع دی، رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے بتایاکہ فی الحال صہیونی حکومت کی جیلوں میں 37 فلسطینی خواتین قیدی انتہائی مشکل صورتحال میں ہیں، یہ قیدی جیل میں ہت طرح کے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، کمیٹی نے کہا کہ صیہونی حکومت نے سن 1967 سے اب تک تقریبا 160000 فلسطینی حراست میں لیا ہے جبکہ ستمبر 2000 میں اقصیٰ انتفاضہ کے آغاز سے اب تک 2500 فلسطینی خواتین اور لڑکیوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے 37 اب بھی جیل میں ہیں جو بدترین ممکن حالت میں قید ہیں۔
واضح رہے کہ میں فلسطینی قیدیوں کی تفتیش کرنے والی کمیٹی نے پہلے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوری میں مقبوضہ علاقوں میں 456 فلسطینیوں کو حراست میں لیا تھا،کمیٹی نے یہ بھی اعلان کیا کہ صہیونیوں نے رواں سال جنوری میں فلسطینیوں کے خلاف 105 عارضی نظربندی کے احکامات جاری کیے۔
یادرہے کہ ایک صیہونی آئے دن جیسے چاہتے ہیں فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑتے ہیں کبھی ان کے مکانوں کو گراتے ہیں اور خواتین اور بچوں کو حراست میں لے لیتے ہیں اور اقوام متحدہ سمیت پوری عالمی برادری صرف خاموشی کے ساتھ تماشا دیکھ رہی ہے اس سے بھی بڑھ کر بعض عرب ریاستوں کے حکمراں ان تمام مظالم پر آنکھ بند کیے ہوئے غیر قانونی صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں اور ہر ایک پیشی لے جانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے جس میں بحرین ،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارت پیش پیش ہیں، یہی وجہ ہے کہ صیہونی مزید جری ہوگئے ہیں اور کھلے عام فلسطینیوں کے حقوق پائمال کر رہے ہیں کیونکہ انھیں معلوم ہے کہ پوچھنے والا تو کوئی ہے نہیں۔