سچ خبریں: صیہونی میڈیا نے عدالتی اصلاحات بل کے خلاف گزشتہ رات سڑکوں پر آنے والے مظاہرین کی تعداد کا اعلان کیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق عبرانی میڈیا نے کراؤڈ سلوشن کمپنی کی جانب سے شائع ہونے والی رپورٹ کا حوالہ دیا، جس میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے عدالتی اصلاحات بل کے خلاف گزشتہ رات سڑکوں پر آنے والے مظاہرین کی تعداد کا اندازہ لگایا گیا کہ ان کی تعداد 141000 افراد تھی۔
مزید پڑھیں: نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے نہیں رکیں گے
دریں اثنا صیہونی فوج کے جوائنٹ اسٹاف کے سابق سربراہ گاڈی آئزن کوٹ نے گزشتہ رات اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ اس حکومت میں سکیورٹی کے حالات دہائیوں پہلے کے بعد سے اب تک کے سب سے خطرناک ہیں۔
عبرانی میڈیا نے گزشتہ رات اطلاع دی ہے کہ صیہونی آباد کاروں کی ایک بڑی تعداد مسلسل 28ویں ہفتے تل ابیب کی سڑکوں پر آکر نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔
صیہونیوں کے احتجاجی مظاہرے نے تل ابیب میں کابلان اسٹریٹ پر جا کر نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحاتی منصوبے کے خلاف اپنے احتجاج کا مظاہرہ کیا۔
یاد رہے کہ نیتن یاہو کے متنازعہ عدالتی اصلاحات کے منصوبے کی مخالفت میں صیہونی حکومت کے فوجیوں کا فوجی خدمات سے انکار بھی وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں صیہونی حکومت کے ایک اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار نے بھی کہا تھا کہ بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے زیر سایہ اس حکومت کی موجودہ صورتحال بہت سنگین ہے اوربحران کا شکار ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی فوج میں نیتن یاہو کے خلاف ہے یا ساتھ؟
صیہونی ماہر یواو لیمور نے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران اس سکیورٹی اہلکار کا حوالہ دیا اور تاکید کی کہ نیتن یاہو کی کابینہ کے وزراء یہ نہیں سمجھتے کہ وہ آگ سے کھیل رہے ہیں اور یہ عمل تباہ کن ہوگا۔
دریں اثناء صیہونی ٹی وی چینل 12 نے اعلان کیا کہ ڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق بنجمن نیتن یاہو شیبا تل ہشومیر ہسپتال کے شعبہ قلب میں زیر علاج رہیں گے اور اسی وجہ سے اتوار کو ہونے والا کابینہ اجلاس منسوخ کر کے پیر تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔