سچ خبریں:ایک برطانوی صحافی نے صیہونی آبادکاروں اور فوج میں نسل پرستی پر مبنی اقدامات کر برملا کرکے صیہونیوں کو مزید رسوا کر دیا ہے۔
برطانوی صحافی نے اسرائیلیوں اور اسرائیلی فوج کے نسل پرستانہ اقدامات کو ویڈیو کی شکل میں دنیا کے سامنے پیش کرکے اسرائیل اور اس کے حامیوں کو عالمی سطح پر رسوا کردیا ہے، برطانوی صحافی نے دنیا کو بتاتا ہے کہ اس بس اسٹاپ سے میں بس میں سوار ہو سکتا ہوں مگر فلسطینی بس میں نہیں بیٹھ سکتے،میں اس سڑک سے میں گزر سکتا ہوں مگر فلسطینیوں کو گزرنے کی اجازت نہیں ہے،اس سے بڑھ کر نسل پرستی اور کیا ہو سکتی ہے، دنیا کو اس کھلی نسل پرستی پر جاگ جانا چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق صحافی ویڈیو میں دکھاتا ہے کہ وہاں بس اسٹاپ پر مسلح فوجی تعینات ہیں جن کا کام فلسطینیوں کو بس میں سوار ہونے اور اس سڑک سے گزرنے سے روکنا ہوتا ہے، یہ صحافی ان اسرائیلی فوجیوں اور وہاں موجود اسرائیلی شہریوں کا سامنا کرتا ہے اور ان سے پوچھتا ہے کہ آپ کو اس نسل پرستانہ روئیے پر شرم نہیں آتی؟ اس پر اسرائیلی شہری بات کرنے سے ہی گریز کرتے ہیں اور کھسیانی ہنسی ہنستے ہوئے یہ کہہ کر ایک طرف ہو جاتے ہیں کہ ہم یہاں کے رہائشی نہیں ہیں۔
صحافی ان سے پوچھتا ہے کہ فلسطینیوں کی سرزمین پر ان کے ساتھ ہی تم یہ سلوک کر رہے ہو، اس پر وہاں ایک آدمی کہتا ہے کہ یہ سرزمین ہماری ہے، بائبل میں بھی یہ لکھا ہے تاہم صحافی اسے بھی شرم دلانے کی کوشش کرتا ہے مگراس کی کوشش بے کار جاتی ہے،صحافی کیمرے میں دیکھتے ہوئے کہتا ہے کہ ’آپ لوگ ان کے چہروں پر غرور سے دیکھیں، ان لوگوں نے اسی جگہ پر 28فلسطینیوں کو قتل کر دیا اور پھر خود کو مظلوم کہہ رہے ہیں،۔ یہ انسان نہیں جانور ہیں، دنیا کو اب جاگ جانا چاہیے۔
برطانوی صحافی کے مطابق اسرائيل نے فلسطینیوں کی سرزمین کو خود فلسطینیوں پر تنگ کردیا ہے، فلسطینیوں کو اپنے گھروں میں محصور کردیا ہے۔
مہر