سچ خبریں:عراقی قومی قانون اتحاد کے نمائندے نے کہا کہ عراقی وزیر اعظم اگر صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ریاض میں ہونے والے اجلاس میں شریک ہوئے تو غداری کے الزام میں پارلیمنٹ میں ان کا مواخذہ کیا جائے گا۔
عراقی پارلیمنٹ میں قومی قانون اتحاد کے نمائندے محمد الشمری نے خبردار کیا کہ عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو امریکی صدر جو بائیڈن کی موجودگی میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے مقصد سے ریاض میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کے بارے میں خبردار کیا، قبل ازیں سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اعلان کیا تھا کہ بائیڈن 15 اور 16 جولائی کو ریاض آئیں گے جہاں ان کے منصوبوں میں سعودی بادشاہ ،خلیج تعاون کونسل کے رہنماؤں اور مصر سمیت متعدد عرب رہنماؤں کے ساتھ ملاقات شامل ہے۔
واضح رہے کہ اس اجلاس میں اس میں اردن اور عراق بھی حصہ لیں گے، دوسری جانب صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ اور بعض باخبر ذرائع نے تل ابیب اور ریاض کے درمیان سلامتی کونسل کے قیام کا اعلان کیا ہے، صیہونی چینل کان کے نامہ نگار اور تجزیہ کار گیلی کوہن نے کہا کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے ساتھ ساتھ خلیج فارس کے کئی عرب ممالک کے درمیان اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کامیاب رابطے اور ہم آہنگی ہوئی ہے۔