?️
سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے آج اپنے خطاب میں تاکید کی کہ ہم نے غزہ کی پٹی کے باشندوں کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے تسلسل کے ساتھ ساتھ فلسطینی شہید اور عظیم اسلامی رہنما کو نشانہ بنائے جانے کا مشاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دہائیوں کے دوران ان کے پاس اس صہیونی دشمن کے خلاف لڑنے اور جہاد کرنے کا ریکارڈ ہے۔ کئی سالوں تک فلسطین کی خدمت اور فلسطینی قوم کو بچانے کے بعد بھائی ہانیہ نے شہادت کی سعادت حاصل کی۔ ہم ان شہداء کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں۔ امریکہ اور صیہونی حکومت کے جرائم کتنے ہی کیوں نہ ہوں، اس راہ کے جنگجوؤں کی قوت ارادی اور مزاحمت بڑھے گی۔
یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ نے کہا کہ مزاحمتی قائدین کی شہادت نے مجاہدین کی قوت ارادی کو تقویت بخشی اور جہاد کے راستے کی ترقی کا باعث بنا۔ حزب اللہ اپنے قائدین کو نشانہ بنانے کے بعد کمزور نہیں ہوئی ہے بلکہ پہلے سے زیادہ آگے بڑھ گئی ہے۔ اپنے جرائم میں اضافہ کرکے صیہونی حکومت اپنی ناگزیر تباہی کے قریب پہنچ رہی ہے جو کہ خدا کا وعدہ ہے۔ شہید اسماعیل ہنیہ کا قتل بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں نیتن یاہو کی امریکہ سے واپسی کے بعد ہوا۔ جب وہ ایران کے مہمان تھے، انہوں نے اس ملک کے صدر کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے دیکھا کہ اس جرم نے یورپیوں اور بعض عرب ممالک کو رسوا کیا کیونکہ انہوں نے اس جرم کی مذمت تک نہیں کی۔ ہنیہ کا قتل تمام رسم و رواج کی کھلی خلاف ورزی اور ڈھٹائی کا جرم ہے۔ بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر حملہ کرنا بھی ایک خطرناک جارحیت تصور کیا جاتا ہے۔ صیہونی حکومت کی جارحیت کی سطح میں اضافے کا تعلق مجرم نیتن یاہو کے دورہ امریکہ اور اس کے ساتھ ہی بحیرہ روم میں امریکی نقل و حرکت سے ہے۔
یمن کی انصار اللہ تحریک کے حبر نے مزید کہا کہ امریکہ نے دشمن کے لیے زمین تیار کر رکھی ہے کہ وہ جو چاہے کرے اور پھر وہ کہتا ہے کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہیں کرنا چاہتا۔ امریکہ کا کردار صیہونی حکومت کے جرائم میں اضافے کے ساتھ ہی مزاحمتی محور کے ردعمل کے خلاف خبردار کرنا ہے۔ مزاحمت کے محور کی پوزیشن واضح ہے؛ صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف فوجی ردعمل کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے۔ ان عہدوں کا اعلان اسلامی جمہوریہ ایران اور مزاحمت کے محور نے کیا ہے۔ ہمیں عرب لیگ کی طرف سے ان جرائم کی مذمت کے لیے کوئی خاص پوزیشن نظر نہیں آئی۔ ٹرمپ کے کان کھجانے کے بعد بعض عرب حکومتوں نے فوری طور پر بیان جاری کیا لیکن امت اسلامیہ کے قائدین کے قتل کے سامنے خاموش رہے۔
عبدالملک الحوثی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عرب اور اسلامی ممالک کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف مغربی ممالک کی طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔ اب یہ ممالک مزاحمتی محور کے ردعمل کی سطح کو کم کرنے اور صیہونی حکومت کی حمایت کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ یورپی ممالک ایران پر سیاسی اور سفارتی دباؤ ڈال کر اس ملک کے ردعمل کو رسمی ردعمل میں بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مشہور خبریں۔
بغداد میں لندن کے سفیر سے عراقی قومی سلامتی کے مشیر کی ملاقات میں کیا ہوا؟
?️ 4 اپریل 2023سچ خبریں:عراق کے قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی نے پیر کے
اپریل
حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کو سرحد میں گھسنے سے روکا
?️ 6 اکتوبر 2024سچ خبریں: لبنان کی حزب اللہ نے ایک بیان میں اعلان کیا
اکتوبر
وزیر اعظم آج قومی اسمبلی میں خطاب کریں گے
?️ 30 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں)وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس کے لیے
جون
افغانستان میں لگاتار دو دھماکے
?️ 2 جون 2021سچ خبریں:افغانستان کے دارالحکومت کابل میں لگاتار دو بم دھماکے ہوئے جس
جون
مصر کا صیہونی ریاست کو سخت انتباہ
?️ 7 اپریل 2025 سچ خبریں:مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے صیہونی ریاست کو
اپریل
اسرائیل کے یمن پر بے اثر حملے، یمنی میزائل حملے جاری
?️ 21 مئی 2025سچ خبریں: عبرانی اخبارات "اسرائیل ہیوم” نے ایک تجزیے میں اسرائیل اور
مئی
افغان اثاثوں کی رہائی کے لیے 41000 چینی شہریوں کا میمورنڈم پر دستخط
?️ 5 مارچ 2022سچ خبریں:چینی میڈیا نے بتایا کہ41000سے زائد چینی شہریوں نے ایک پٹیشن
مارچ
فلسطینی خواتین قیدیوں کی حالت خطرے میں!
?️ 22 دسمبر 2021سچ خبریں: فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدی یوسف المبوح نے
دسمبر