سچ خبریں: جنوبی کوریا اور جاپان کے حکام نے اعلان کیا کہ پیانگ یانگ نے آج اتوار کی صبح دو اور بیلسٹک میزائل فائر کیے جو حالیہ دنوں میں اس نوعیت کا ساتواں تجربہ ہے۔
جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے میزائل لانچ اور ملک کے جوہری مقام پر دیکھے جانے والی تیاریوں میں اضافہ اس بات کی نشاندہی کر سکتا ہے کہ پیانگ یانگ 2017 میں پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے۔ اس سال شمالی کوریا نے اعلان کیا تھا کہ اس نے مکمل کامیابی کے ساتھ ہائیڈروجن بم کا تجربہ کیا ہے۔
دوسری جانب جاپانی وزیر دفاع توشیرو انوئی نے اس میزائل حملے کی تفصیلات کے بارے میں صحافیوں کو بتایا کہ شمالی کوریا کے دونوں میزائل جو آج لانچ کیے گئے وہ 100 کلومیٹر کی بلندی تک گئے اور 350 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔ پہلا میزائل مقامی وقت کے مطابق صبح 1 بج کر 47 منٹ پر اور دوسرا تقریباً چھ منٹ بعد فائر کیا گیا مبینہ طور پر یہ میزائل جاپان کے خصوصی اقتصادی زون سے باہر گرے اور حکام ان کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
امریکی فوج نے یہ بھی اعلان کیا کہ میزائل لانچ کرنے کے بعد وہ خطے میں اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں سے مشاورت کر رہی ہے۔
دوسری طرف، پیانگ یانگ کا کہنا ہے کہ اس نے براہ راست امریکی فوجی خطرات سے اپنے دفاع کے لیےمیزائل داغے اور اپنے پڑوسیوں کی سلامتی کو نقصان نہیں پہنچایا۔
منگل کو شمالی کوریا نے پانچ سالوں میں پہلی بار جاپان پر بیلسٹک میزائل داغا۔ ان اقدامات کے جواب میں جنوبی کوریا اور جاپان نے حالیہ دنوں میں امریکہ کے ساتھ مشترکہ بحری مشقیں کی ہیں۔