سچ خبریں: جزیرہ نما کوریا پر کشیدگی کے باجود شمالی کوریا کے رہنما نے اس ملک کی میزائل فیکٹریوں اور تنصیبات کو اپنی پیداواری صلاحیت بڑھانے کا حکم دیا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جزیرہ نما کوریا میں امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کے موقع پر شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اپنے ملک کی میزائل پیداواری صلاحیت بڑھانے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی کوریا کی شمالی کوریا کو وراننگ
شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق کم جونگ ان نے یہ حکم ٹیکٹیکل میزائلوں، بکتر بند گاڑیوں، توپ خانے کے گولوں اور میزائل لانچنگ پلیٹ فارم کی تیاری کے لیے اہم فیکٹریوں کا دورہ کرتے ہوئے جاری کیا۔
کم جونگ اُن نے اس حوالے سے کہا کہ عوامی جمہوریہ کوریا کی فوج کو بہت بڑی فوجی قوت سے لیس ہونا چاہیے تاکہ وہ کسی بھی وقت کسی بھی جنگ کے لیے تیار ہو تاکہ دشمن اپنی فوجی قوتوں کو استعمال کرنے کی جرأت نہ کر سکیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ ہم پر حملہ کریں گے تو یقینی طور پرتباہ ہو جائیں گے۔
یاد رہے کہ حالیہ ہفتوں اور مہینوں میں شمالی کوریا کے ساتھ امریکہ اور جنوبی کوریا کی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد پیانگ یانگ نے سیول اور واشنگٹن کے اشتعال انگیز اقدامات اور شمالی کوریا کی سرحدوں پر پے در پے مشقوں کے جواب میں اپنے میزائل تجربات میں اضافہ کر دیا ہے۔
جولائی کے اوائل میں شمالی کوریا کے میڈیا نے اعلان کیا کہ کوریا کی جنگ کے آغاز کی 72 ویں سالگرہ کے موقع پر، ہزاروں شمالی کوریائی پیانگ یانگ میں جمع ہوئے اور امریکہ کے خلاف انتقام کے کے نعرے لگائے۔
شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (KCNA) کے مطابق ریلی میں تقریباً 120000 افراد نے شرکت کی انہوں نے ایسے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا "پوری امریکی سرزمین ہمارے میزائلوں کی زد میں ہے”، "سامراجی امریکہ امن کو تباہ کرنے والا ہے”۔
مزید پڑھیں: شمالی کوریا کی امریکی فضائیہ کو وارننگ
اس خبر رساں ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا کے پاس امریکی سامراجیوں کو سزا دینے کا سب سے موثر ہتھیار موجود ہے اور اس سرزمین میں انتقام کے متلاشی دشمن کے خلاف ناقابل تسخیر ارادے کے ساتھ انتقام کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ شمالی اور جنوبی کوریا 70 سال سے جنگ میں ہیں کیونکہ ان کے درمیان 1953-1953 میں جنگ (کورین جنگ) کا خاتمہ امن معاہدے پر نہیں ہوا تھا۔