سچ خبریں:شامی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس ملک میں داعش اور النصرہ فرنٹ دہشتگرد تنظیمیں امریکہ اور ترکی کی حمایت اور مدد کے ذریعہ سرگرم ہیں۔
شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے لبنانی روزنامہ الاخبار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ النصرہ فرنٹ دہشت گرد گروہ اب بھی ترکی کی حمایت سے شمال مغربی شام میں موجود ہےجبکہ داعش دہشت گرد گروہ امریکہ کی حمایت سے شمال مشرقی شام میں سرگرم ہے،انہوں نے کہا کہ ترک حکومت کا مفاد شام کی تباہی اور عدم استحکام میں ہے،انہوں نے مزید کہا کہ یہ سمجھوتہ شامی حکومت کی طرف سے اپنے شہریوں کی وطن واپسی کا ایک تزویراتی فیصلہ تھا۔
شام کے وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ شام کا آئینی جائزہ کمیٹی کے ساتھ مثبت بات چیت ہے اور مسئلہ اقوام متحدہ کے ایلچی یا خود اقوام متحدہ کا نہیں ہے، بلکہ ان لوگوں کے ساتھ ہے جنہوں نے دسیوں ہزار دہشت گرد بھیجے اور اربوں ڈالر خرچ کئے۔
مقداد نے کہا کہ ترک حکومت نے شام کے کچھ حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے لیکن ہم انھیں آزاد کرائیں گےچاہے ادلب ہو یا شمالی علاقہ جات یا شام اور ترکی کی سرحدیں،
انہوں نے کرد ملیشیاؤں کے بارے میں جو سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کے نام سے جانی جاتی ہیں اور امریکہ سے وابستہ ہیں کے بارے میں کہاکہ ڈیموکریٹک فورسز کی ملیشیا کا علاقے پر کوئی کنٹرول نہیں ہے، لیکن قابض امریکہ ان کی حمایت کرتا ہےجبکہ انہیں ریاستہائے متحدہ پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے،کیونکہ امریکہ ان سے فائدہ اٹھائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شام میں علیحدگی کا کوئی منصوبہ نافذ نہیں کیا جا سکتا،ہم شام کے وسائل کو لوٹنے والوں سے معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں،مقداد نے شامی عوام کے خلاف جابرانہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شامی عوام کے خلاف امریکہ اور مغربی ممالک کی جابرانہ اقتصادی پابندیاں غیر قانونی ہیں اور ان کا مقصد شام کو تباہ و کمزوہ کرنا ہے،انہوں نے امریکی پابندیوں کو غیر انسانی اور توہین آمیز سلوک یا سزا قرار دیا۔