سچ خبریں:اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کل پیر کو جنیوا میں سوڈان کے لیے انسانی ہمدردی کی امداد کی رابطہ کاری کانفرنس کے آغاز میں خبردار کیا کہ سوڈان بے مثال رفتار سے موت اور تباہی میں ڈوب رہا ہے ۔
گٹیرس نے کہا کہ دارفور اور خرطوم کی صورتحال تباہ کن ہے۔ جنگ شدید ہے، لوگوں کے گھروں اور گلیوں میں حملے ہو رہے ہیں۔ جنگ کے آغاز کو دو ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اس دوران 20 لاکھ افراد سوڈان کے محفوظ علاقوں یا سرحدوں سے باہر پناہ لینے کے لیے اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور تقریباً نصف ملین افراد نے پڑوسی ممالک کی سرحدیں کے اس پار پناہ حاصل کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوڈان تنازع شروع ہونے سے پہلے ایک انسانی بحران کا شکار تھا، اور اب یہ ایک تباہی میں بدل گیا ہے جس نے ملک کی نصف سے زیادہ آبادی کو متاثر کیا ہے حالات کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے ضروری ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ سوڈان میں بحران کے خاتمے کا واحد راستہ امن کی طرف لوٹنا اور جمہوریت کی منتقلی کے ذریعے سویلین حکمرانی کی طرف لوٹنا ہے۔
سوڈان میں 15 اپریل سے مسلح تصادم کا آغاز فوج اور طاقت پر تیزی سے رد عمل کی قوتوں کے درمیان ہوا تھا اور اس کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی ثالثی اب تک نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکی ہے اور اس تنازعے کے نتیجے اب تک کم از کم 2 ہزار افراد ہلاک اور 22 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔