سچ خبریں:سوڈان میں جاری فوجی تنازع میں پیر کی شام تک کم از کم 180 افراد ہلاک اور 1800 زخمی ہو چکے ہیں۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق سوڈان میں جاری تنازعات میں تین دن کے اندر 180 سے زائد افراد ہلاک اور 1800 دیگر زخمی ہوئے ہیں،اس ملک کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی وولکر پیریٹز نے بتایا کہ سوڈانی فوج اور ریپڈ ری ایکشن فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران 180 سے زائد افراد ہلاک اور 1800 سے زائد زخمی ہوئے۔
وولکر پیریٹز نے کہا کہ اقوام متحدہ دونوں فریقوں کو دشمنی بند کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے،انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان اور ریپڈ ری ایکشن فورسز کے سربراہ محمد حمدان دقلو کو فون کیا اور ان سے تنازعات ختم کرنے کو کہا۔
اقوام متحدہ کے نمائندے نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فریقین ایک دوسرے سے ہتھیار ڈالنے کے لیے کہہ رہے ہیں ، کہا کہ دونوں متحارب فریق ملک میں امن کے لیے ثالثی نہیں چاہتے ہیں، البتہ اقوام متحدہ منگل کو جنگ بندی میں توسیع کی کوشش کرے گا تاکہ آہستہ آہستہ مستقل جنگ بندی حاصل کی جاسکے۔
یاد رہے کہ سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان، جو حکمران کونسل کے بھی سربراہ ہیں، اور ریپڈ ری ایکشن فورسز کے سربراہ، محمد حمدان دقلو، جو کونسل میں ان کے نائب ہیں، کے درمیان 15 اپریل کو مروہ شہر اور خرطوم میں ایک فوجی اڈے کے قریب جھڑپیں ہوئیں۔
اس سے قبل پیر کے روز سوڈانی مسلح افواج نے تین گھنٹے کی انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا وعدہ کیا تھا نیز اتوار کو فوج نے اقوام متحدہ کی طرف سے انسانی ہمدردی کی راہداریوں کو دن میں تین گھنٹے کے لیے کھولنے کی تجویز پر اتفاق کیا۔ ریپڈ ری ایکشن فورسز نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ روزانہ چار گھنٹے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے تیار ہیں۔