سچ خبریں:سوڈانی ٹریڈ یونین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ملک کے 100 سے زائد قیدیوں نے اپنی من مانی حراست میں توسیع کے خلاف بھوک ہڑتال کر رکھی ہے۔
سوڈانی آکوپیشن یونین نے آج ایک بیان میں کہا کہ اس ملک میں بغیر کسی مجرمانہ الزامات یا قانونی دعووں کے من مانی طور پر حراست میں لیے گئے لوگوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہو گئی ہےجو سبھی بھوک ہڑتال پر چلے گئے ہیں، بیان میں کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد کی عمریں عموماً 16 سے 60 سال کے درمیان ہیں جبکہ بوڑھے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، گاؤٹ، گٹھیا جیسی دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔
سوڈانی ٹریڈ یونین نے مزید کہاکہ سکیورٹی حکام غیر معمولی احکامات کے مطابق 25 اکتوبر سے ہر 21 دن بعد قیدیوں کی حراست میں توسیع کر رہے ہیں، اس کا مطلب ہے کہ قیدی بغیر قانونی جواز کے جیل میں ہیں اور انہیں ٹیلی فون کالز موصول ہوتی رہتی ہیں کہ قیدیوں کے اہل خانہ کو ان سے ملنے سےروکا جا رہا ہے۔
یادرہے کہ سوڈان میں 25 اکتوبر 2021 کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سے فوج اور مظاہرین کے درمیان تشدد اور جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، اگرچہ فوج نے اقتدار عام شہریوں کے حوالے کرنے کا وعدہ کیا ہے، لیکن اس ملک میں فوجی حکمرانی کے مخالفین فوج کو اقتدار چھوڑنے اور سوڈان میں ایک جائز اور جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔