سچ خبریں: ترک صدر رجب طیب اردغان نے ہفتے کی شام سوشل میڈیا کو جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دیا۔
اردغان نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا، سوشل میڈیا، جسے اصل میں آزادی کی علامت کے طور پر بیان کیا جاتا ہے آج جمہوریت کے لیے ایک بڑا خطرہ بن گیا ہے۔
ہم اپنے شہریوں کے درست اور غیر جانبدارانہ معلومات حاصل کرنے کے حق کی خلاف ورزی کیے بغیر اپنے لوگوں، خاص طور پر کمزوروں کو، جھوٹ اور غلط معلومات سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اردغان کا یہ ریمارکس ایسے وقت میں آیا ہے جب ترک حکومت جھوٹی معلومات کی آن لائن اشاعت کو جرم قرار دینے کی کوشش کر رہی ہےاگر یہ قانون منظور ہوتا ہے تو ایک سوشل میڈیا ریگولیٹر بنایا جائے گا اور ایسی پوسٹس جنہیں حکومت غلط معلومات سمجھتی ہے کو پانچ سال تک قید کی سزا دی جائے گی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے یہ بھی لکھا ہے کہ سوشل نیٹ ورکس فیس بک یوٹیوب اور ٹویٹر نے 2020 میں ترکی میں اپنے دفاتر قائم کیے ہیں۔