سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک نے ایک بیان میں غزہ کو امداد فراہم کرنے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی منظوری کو ناکافی اقدام قرار دیا
حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل غزہ کے تمام علاقوں بالخصوص شمالی علاقوں میں خاطر خواہ انسانی امداد کی آمد کو یقینی بنانے کی ذمہ دار ہے۔
اس تحریک نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد میں غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا جانا چاہیے تھا، کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد غزہ کی تباہ کن صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضروری ضروریات کو پورا نہیں کرتی کہ صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت۔ اس خطے میں دہشت گردی کی مشین بن چکی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گزشتہ روز غزہ کے لیے امداد میں اضافے کی قرارداد کی منظوری دی تھی۔
سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد میں تمام فریقوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں تک انسانی امداد کی فوری، محفوظ اور بلا روک ٹوک ترسیل کو آسان بنائیں اور اسرائیل کو غزہ میں امداد کی ترسیل کی نگرانی اور کنٹرول کرنے کی اجازت دیں۔
قرارداد میں فریقین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امداد کی ترسیل کے لیے غزہ کی پٹی کے تمام دستیاب راستوں کے استعمال کو آسان بنائیں۔ قرارداد میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ امداد کی ترسیل کی نگرانی کے لیے ایک اہلکار کا تقرر کریں اور امداد کی فراہمی میں تیزی لانے کے لیے اقوام متحدہ میں ایک میکنزم قائم کریں۔