سچ خبریں: ترکی کے صدر نے اپنے دورہ سعودی عرب اور اس ملک کے ولی عہد سے ملاقات کے دوران سعودی فریق کے ساتھ کئی معاہدوں پر دستخط کیے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پیر (17 جولائی) کی رات کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں واقع السلام پیلس میں ترک صدر رجب طیب اردوان کا استقبال کیا۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق اردگان کے لیے سرکاری استقبالیہ تقریب ترکی اور سعودی عرب کے قومی ترانے بجانے کے ساتھ جاری رہی اور اردگان کو فوجی سلامی کے بعد ساتھ آنے والے وفود کی دو طرفہ ملاقات کا آغاز ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور ترکی کے درمیان مذاکرات کے نئے دور کا آغاز
ترکی کے صدر کی اہلیہ ہاکان فیدان امینہ اردگان، وزیر خارجہ الپ ارسلان بیرقدار، وزیر توانائی اور قدرتی وسائل یاشار گلر، وزیر قومی دفاع محمد فاتح کاجیر، وزیر صنعت و ٹیکنالوجی عمر بولات، وزیر تجارات عمر چلیک، جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے نائب صدر ابراہیم کالین، انٹیلی جنس آرگنائزیشن کے سربراہ فخرالدین آلٹن اور صدارتی کمیونیکیشن ڈائریکٹر اس سفر میں اردگان کے ساتھ ہیں۔
سعودی عرب کے الاخباریہ چینل نے بھی اطلاع دی ہے کہ اردگان کے لیے سرکاری خیرمقدم کی تقریب کے اختتام کے بعد، دونوں فریقوں کے درمیان سعودی ترک تعاون اور دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے باضابطہ مذاکرات شروع ہوئے۔
قبل ازیں ترک میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ اردگان کا سعودی عرب سے شروع ہونے والا خلیج فارس کے عرب ممالک کا دورہ ترکی کے لیے 50 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔
ترک اخبار حریت نے خبر دی ہے کہ توقع ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ ہونے والے معاہدوں سے تقریباً 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی اور دیگر عرب ممالک کی سرمایہ کاری بھی 10 ارب ڈالر ہوگی۔
سعودی عرب کی وزارت دفاع نے آج (منگل کو) اطلاع دی ہے کہ رجب طیب اردگان کے اس ملک کے دورے کے دوران ڈرون تیار کرنے والی ترک کمپنی بایکار کے ساتھ معاہدے کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب اور ترکی کا مشترکہ تجارتی اجلاس اور 8 معاہدوں پر دستخط
سعودی وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ولی عہد اور ترکی کے صدر نے دونوں ممالک کے درمیان متعدد دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جن میں دفاعی صنعتوں کے شعبوں میں تعاون کے لیے ایک ایگزیکٹو پلان شامل ہے جس میں تحقیق اور ترقی، وزارت دفاع اور ترک کمپنی کے درمیان خریداری کے دو معاہدے ہوئے ہیں۔