سچ خبریں:انسانی حقوق کی بعض تنظیموں نے سعودی عرب میں انسانی حقوق کے سیاہ ریکارڈ پر زور دیتے ہوئے اس ملک کے سیاسی قیدیوں کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
انسانی حقوق کی تیرہ تنظیموں نے سعودی عرب میں سماجی کارکنوں اور حکومت پر تنقید اور اپنی رائے کا اظہار کرنے والے افراد کے خلاف طویل قید کی سزاؤں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے،انسانی حقوق کی ان تنظیموں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سعودی عدلیہ نے حال ہی میں اپنی رائے کا اظہار کرنے والے سماجی کارکنوں اور ناقدین کے خلاف طویل سزاؤں کا اجراء تیز کر دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار شدگان کی صورتحال کے بارے میں سخت تشویش پائی جاتی ہے، خاص طور پر جن پر ابھی تک مقدمہ نہیں چلایا گیا ہے، انسانی حقوق کی 13 تنظیموں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آل سعود کی جیلوں میں بغیر کسی جرم کے نظربندوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کے لیے سعودی حکام پر دباؤ ڈالنے کی کوششیں تیز کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران سعودی عدلیہ نے متعدد سعودی دینی علما کو طویل قید کی سزا سنائی جن میں شیخ ناصر العمر کی سزا کو 10 سال سے بڑھا کر 30 سال کر دیا ہے، اس کے علاوہ شیخ عبدالرحمن المحمود کو 25 سال، شیخ عصام العوید کو 27 سال اور شیخ ابراہیم الداویش کو 15 سال قید کی سزا سنائی گئی۔