سچ خبریں: ایک معتبر امریکی تھنک ٹینک کے نئے سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 96 فیصد سعودی شہریوں کا خیال ہے کہ عرب دنیا کو اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی، سیاسی اور اقتصادی رابطے منقطع کر دینے چاہیے۔
ایک معروف امریکی تھنک ٹینک کی جانب سے کیے گئے ایک نئے سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 96 فیصد سعودی شہریوں کا خیال ہے کہ عرب ممالک کو اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی، سیاسی، اقتصادی اور دیگر تمام رابطے فوری طور پر منقطع کر دینے چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب نے غزہ جنگ کے بارے میں سلامتی کونسل میں کیا کہا؟
مڈل ایسٹ مانیٹر ویب سائٹ نے لکھا کہ واشنگٹن فار نیئر ایسٹ پالیسی تھنک ٹینک کی جانب سے کیے گئے سروے کے مطابق 40 فیصد سعودی شرکاء کا حماس کے حوالے سے مثبت رویہ تھا جبکہ یہ تعداد اسرائیل کے ساتھ حماس کی جنگ سے پہلے 10 فیصد تھی،یہ سروے نومبر سے ستمبر کے درمیان 1000 سعودی شہریوں کی شرکت سے کیا گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے حال ہی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر میں دعویٰ کیا تھا کہ اس حکومت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کا معاہدہ قریب ہے اور دیگر ممالک بھی اس میں شامل ہوں گے۔
اس سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ صرف 16 فیصد سعودیوں کا خیال ہے کہ حماس کو اسرائیل کو تباہ کرنے کی خواہش ترک کر دینی چاہیے۔
اس سروے کا ایک اور نتیجہ یہ نکلا کہ 87 فیصد شرکاء نے اسرائیلی حکومت کی کمزوری سے اتفاق کیا،ان کے مطابق حالیہ واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل اس قدر کمزور ہو چکا ہے کہ اسے شکست دی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ کے بارے میں سعودی وزیر خارجہ کا بیان
سروے نے یہ بھی ظاہر کیا کہ جنگ کے نتائج کے بارے میں سعودی عوام کا رویہ واضح ہے، بھاری اکثریت (91%) اس بات پر متفق ہے کہ تباہی اور جانی نقصان کے باوجود غزہ کی جنگ فلسطینیوں، عربوں اور مسلمانوں کی فتح ہے۔