سچ خبریں:سعودی عرب نے سیاسی قیدیوں کے خلاف مقدمے چلانے کے لیے خفیہ عدالتوں کا سہارا لیا ہے۔
سعودی لیکس کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ’سند‘ کا کہنا ہے کہ سعودی حکام نے اس ملک کی حکومت کے مخالف قیدیوں کے خلاف مقدمے چلانے کے لیے خفیہ عدالتوں کا سہارا لیا ہے ، اس کے علاوہ ان قیدیوں کو اپنے اہل خانہ یا وکلاء سے ملنے کا کوئی حق نہیں ہے جس نے ان لوگوں کے معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
تنظیم نے اعلان کیا کہ آزادی اظہار رائے کے بہت سے قیدیوں پر خفیہ عدالتوں میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے اور ان قیدیوں کو من مانی اور غیر منصفانہ سزائیں دی جا رہی ہیں نیز یہ سزائیں ان کےان اعترافی بیانات کی بنیاد پر دی جارہی ہیں جو تشدد کی وجہ سے انھوں نے مجبور ہوکر کیے ہیں ۔
انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق سعودی حکام خفیہ مقدمات چلا کر اور قیدیوں پر تشدد کر کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں،تنظیم نے اس بات پربھی زور دیا کہ سعودی حکام سیاسی قیدیوں کے بارے میں اپنی غیر منصفانہ پالیسی پر نظرثانی کریں اور ان کے مقدمات کو قانون کی حکمرانی، انصاف اور انسانی حقوق کے مطابق چلائیں ،یادرہے کہ آزادی اظہار رائے اور جائز مطالبات کے لیے آواز اٹھانے کے جرم میں سعودی حکام کی طرف سے حراست میں لیے گئے بے گناہ قیدیوں کی رہائی کے بین الاقوامی مطالبات بھی جاری ہیں۔