سچ خبریں:یمنی فوجی انٹلی جنس سروس کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ مأرب کی آزادی کے قریب آتے ہی سعودی اتحاد سے وابستہ کرائے کے فوجیوں کے پاس ہتھیار ڈالنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی فوجی انٹلی جنس سروس کے سربراہ عبد اللہ الحاکم نے جنوبی صوبوں میں قبائلی شیخوں کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہا اس وقت جو افرادسعودی فوجی اتحاد کی صفوں میں ہیں ان کے پاس ہتھیار ڈالنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا،انہوں نے مزید کہاکہ جیسے جیسے شہر مأرب کی آزادی کا وقت قریب آرہا ہے ، ہم ان لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی کوشش کریں گے جو دشمن کی صفوں میں شامل ہو گئے ہیں تاکہ دشمن کو ان سے بدسلوکی کرنے کا موقع نہ ملے۔
الحاکم نے مزید کہاکہ ہم دیکھتے ہیں کہ سعودی اتحاد سے وابستہ کرائے کے عناصر یمن کے شمال اور جنوب میں مذہبی اور معاشرتی سمیت مختلف طریقوں سے صورتحال کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ اس وقت ذمار اور بیضا صوبے کرائے کے فوجیوں کے لئے صوبہ مأرب منتقل ہونے کے لئے ایک راستہ بن چکے ہیں اور اس عمل کو روکنا ہوگا۔
یمنی عہدیدار نے مزید کہاکہ امریکہ ، صیہونی حکومت اور ان سے وابستہ عناصر یمن کے حصول کے لئے فوجی ، معاشی ، سیاسی اور قبائلی سازشیں استعمال کررہے ہیں،یادرہے کہ الحاکم نے اس سے قبل بھی ایک فوجی اجلاس کے دوران کہا تھا کہ یمنی کمانڈروں کا مأرب کو آزاد کرانے کا عزم سنجیدہ ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں یمنی فوج اور عوامی کمیٹیاں صوبہ مأرب کی آزادی کے لیے پیش قدمی کر رہی ہیں جس کو لے کر مغربی ممالک سمیت متعدد عربی ممالک میں بھی ایک ہاہا کار مچی ہوئی ہے کیونکہ ان کی نظر میں یمنیوں کو اپنے ملک کا دفاع کرنے کا حق نہیں ہے۔