سچ خبریں: روسی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین دمتری میدودف نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے حالیہ بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام روسی شہریوں کو یوکرین پر حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے اور ان پر پابندیاں عائد کی جائیں۔
خبر رساں ایجنسی TASS کے مطابق میدویدیف نے زیلنسکی کے بیانات اور نظریات کو ہٹلرین قرار دیا اور انہیں جرمنی کے سابق آمر ایڈولف ہٹلر کے افکار و نظریات سے تشبیہ دی۔
روسی سلامتی کونسل کے اس عہدیدار نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر لکھا کہ ایڈولف ہٹلر وہ آخری شخص تھا جس نے کسی قوم کے خلاف اس طرح کے نظریات کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی۔ کیا یوکرائنی حکام کی نوعیت کے بارے میں مزید ابہام ہے؟
منگل کی صبح زیلنسکی نے مغرب سے کہا کہ وہ نہ صرف ماسکو حکومت بلکہ تمام روسی عوام پر بھی پابندی عائد کرے کیونکہ ان کے مطابق وہ یوکرین کے خلاف جنگ کی حمایت کرتے ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مغربی حکومتوں کو روسی خصوصی آپریشنز کے خلاف انتقامی اقدام کے طور پر ایک سال کے لیے تمام روسیوں کے اپنے ممالک میں داخلے پر پابندی لگا دینی چاہیے۔
واشنگٹن پوسٹ نے زیلنسکی کی درخواست کو یوکرین کے ساتھ جنگ کے آغاز کے بعد سے روس کے خلاف سب سے اہم پابندیاں قرار دیا اور اس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روسیوں کو اپنی دنیا میں اس وقت تک رہنا چاہیے جب تک کہ وہ اپنا فلسفہ تبدیل نہ کر لیں۔
یوکرین کے صدر نے اس اقدام کو ان روسی شہریوں تک بڑھانے کی درخواست بھی کی ہے جو یہ ملک چھوڑ چکے ہیں۔