سچ خبریں:عالمی بینک کے ترک محکمہ کے ڈائریکٹر ہمبرٹو لوپیز نے حالیہ زلزلے سے ملک میں ہونے والے نقصانات کے بارے میں صحافیوں کو بتایا کہ 6 فروری کو آنے والے اس زلزلے میں ترکی کو 34.2 بلین ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے اس رپورٹ میں کہا کہ مذکورہ نقصان براہ راست ترکی کو پہنچا اور عمارتوں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر نو اور بہتری کی لاگت بھی دو یا تین گنا بڑھ سکتی ہے۔ 2023 میں ترکی کی جی ڈی پی 3.5 یا 4 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو اس زلزلے سے اس نمو کے نصف تک کم ہو جائے گا۔
لوپیز نے جاری رکھا کہ اس کے علاوہ، 1.25 ملین لوگ اپنے گھروں کو نقصان پہنچانے یا تباہ ہونے کے نتیجے میں بے گھر ہو چکے ہیں۔
17 فروری بروز پیر صبح 4 بجے 7.6 کی شدت کا زلزلہ آیا جس نے اس ملک کے 10 جنوبی صوبوں میں بہت زیادہ نقصان پہنچایا۔ دوسرا بڑا زلزلہ جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.4 تھی، پیر کی دوپہر 2 بجکر 20 منٹ پر آیا جس سے مزید نقصان ہوا۔ اس زلزلے میں اب تک 44000 سے زائد افراد سرکاری طور پر اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔