سچ خبریں: وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کا معمول پر آنا ممکن ہے اور اس سے بالعموم مشرق وسطیٰ میں تنازعات کا خاتمہ اور مسئلہ فلسطین حل ہو جائے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے گزشتہ روز تل ابیب میں سیکیورٹی کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر ہم امن کے دائرے کو وسعت دیتے ہوئے سعودی عرب کو شامل کرتے ہیں تو مجھے یقین ہے کہ ہم عرب اسرائیل تنازع کو صحیح معنوں میں ختم کر دیں گے اور مسئلہ فلسطین کو حل کر لیں گے۔
صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کی فوجی، انٹیلی جنس، تکنیکی اور اقتصادی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے مشترکہ مفادات کی بنیاد پر امن کی طرف بڑھنا تل ابیب اور اس کے ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدوں کی بنیاد ہوگا۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اس سے دو اہداف کا حصول ممکن ہو جاتا ہے پہلا یہ کہ یہ امن کے دائرے کو وسعت دیتا ہے اور دوسرا یہ کہ ایران کے خلاف محاذ آرائی کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔
نیتن یاہو کے یہ دعوے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اس حکومت کے رہنماؤں کے مطابق صیہونی حکومت پہلے سے زیادہ اندرونی تنازعات کی دلدل میں پھنس چکی ہے اور اس کے خاتمے کا الارم بج چکا ہے۔