سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرین کی شکست کی صورت میں نیٹو اور روس کے درمیان ممکنہ تصادم کے بارے میں امریکی وزیر دفاع کے بیانات سے ثابت ہوتا ہے کہ واشنگٹن اس محاذ آرائی کا کوئی منصوبہ رکھتا ہے۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یوکرین جنگ ہار جاتا ہے تو نیٹو اور ماسکو کے درمیان تصادم کا امکان ہے، اس بیان کا مطلب ہے کہ امریکہ کی یہ سازش ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روس نے امریکا اور نیٹو ممالک کو یورپ کے لیئے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا
یاد رہے کہ اس سے پہلے، سب نے کہا کہ ہم یوکرین کو ناکام نہیں ہونے دے سکتے کیونکہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن یہاں نہیں رکیں گے اور بالٹک ممالک، پولینڈ اور فن لینڈ پر قبضہ کر لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیکن آسٹن کے واضح اور غیر مبہم بیان نے واضح کر دیا کہ ایسا نہیں ہے، ہمارے پاس ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور نہ ہی ایسا منصوبہ ہو سکتا ہے لیکن امریکیوں کے پاس ایسا منصوبہ ہے!
لاوروف کے مطابق یورپ اس وقت نیٹو میں یوکرین کے پاؤں کھینچنے کی پالیسی کا سب سے بڑا شکار ہے، انہوں نے واضح کیا کہ تمام غیر معمولی اخراجات یورپ نے برداشت کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی زندگیاں بہت زیادہ مشکل ہیں اور توانائی کی قیمت کئی گنا بڑھ چکی ہے اور اگر امریکہ نورڈ اسٹریم پائپ لائنوں کو نہ اڑاتا تو یہ اعداد و شمار بہت مختلف ہو سکتے تھے۔
اس سینئر روسی سفارت کار نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ واشنگٹن نے یوکرین کی یہ صورتحال بنائی ہے تاکہ اسے یقین ہو جائے کہ یورپ امریکی معیشت کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپ ہرگز امریکہ کا حریف نہیں ہے، تمام بڑے کاروبار اور مینوفیکچرنگ صنعتیں امریکہ منتقل ہو رہی ہیں۔ جہاں حالات بالکل مختلف ہیں اور توانائی بہت سستی ہے۔
مزید پڑھیں: مغربی ممالک کے ساتھ تصادم کا امکان: روسی فوج
اس سے قبل، آسٹن نے امریکی ایوان نمائندگان کی مسلح افواج کی کمیٹی کے اجلاس میں کہا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ اگر یوکرین کو شکست ہوئی تو نیٹو روس کے ساتھ جنگ کرے گا۔