سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے رہنماؤں میں سے خضر حبیب نے شام کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے پر حماس تحریک کے زور کو درست سمت میں ایک قدم قرار دیا۔
حبیب نے فلسطینی نیوز ویب سائٹ شہاب کے ساتھ ایک انٹرویو میں حماس کے شام کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے فیصلے کے بارے میں کہا کہ یہ درست سمت میں ایک قدم ہے اور صیہونی دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے استقامت کی مرکزی مضبوطی کا باعث بنے گا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام صیہونی دشمن کے ساتھ تنازع میں ایک اہم ستون ہے اور اس کے موقف اصولی اور متعین ہیں اور اس طرح کی پوزیشنیں مسئلہ فلسطین اس کے عوام اور عرب قوم کے مفاد میں ہیں کہ وہ صیہونی دشمن کے ساتھ سمجھوتے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
حبیب نے استقامتی محور کے تمام عناصر کے ساتھ الگ الگ تعلقات رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا چاہے وہ لبنان، شام یا عراق میں ہوں اور کہا کہ استقامتی محور کا اتحاد جتنا زیادہ ہوگا اسرائیل کے قبضے پر اس کے اتنے ہی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے اس رہنما نے قومی مسائل اور مسئلہ فلسطین کے حوالے سے استقامتی لائحہ عمل کے وجود کو بھی ضروری قرار دیا اور کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے افہام و تفہیم کی بنیاد پر تعلقات کا ہونا ضروری ہے۔