سچ خبریں:نیویارک کے لانگ آئی لینڈ میں دو امریکی نرسوں پر کورونا ویکسین کے جعلی کارڈ جاری کرکے 15 لاکھ ڈالر کمانے کا الزام ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق نیویارک میں وائلڈ چائلڈ پیڈیاٹرک میڈیکل سینٹر کی نرس ایمیٹی وِل، اور مالک جولی ڈونو پر مقدمہ درج کرنے کے لیے جعلی دستاویزات فراہم کرنے اور جعلی دستاویزات فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، نرس ملازمہ ماریسا اورارو پر بھی جعلی دستاویزات کا الزام لگایا گیا ہے،یادرہے کہ ان دونوں افراد کو ایک خفیہ پولیس افسر کو ویکسین کا جعلی کارڈ جاری کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ بالغوں کے لیے فی کارڈ $220 اور بچوں کے لیے $85 لیتی تھیں جبکہ انہوں نے نیویارک سٹی ویکسین ڈیٹا بیس میں بھی غلط معلومات درج کیں۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سفولک کاؤنٹی کے پولیس کمشنر روڈنی ہیریسن نے کہاکہ ان دو افراد کو بطور نرس قانونی ویکسینیشن کارڈز کی اہمیت کو سمجھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ ہم سب صحت عامہ کے تحفظ کے لیے کام کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ پولیس نے ڈونووین کے گھر سے 900000 ڈالر نقد اور ایک بچت اکاؤنٹ ضبط کیا، جس میں 1.5 ملین ڈالر سے زیادہ کا غیر قانونی منافع ظاہر ہوتا ہے،یادرہے کہ دو نرسوں کا یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب جنوری کے اوائل سے کورونا اومیکرون وائرس کے بڑے پیمانے پر پھیلنے کی وجہ سے کوویڈ 19 کے مرض میں مبتلا افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ کچھ امریکی اب بھی ویکسینیشن کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔