?️
سچ خبریں: حالیہ ہفتوں میں امریکی فوج نے قابض اسرائیلی حکومت کا ساتھ دیتے ہوئے اس ملک میں یمنی فوج کے خلاف متعدد فضائی حملے کیے ہیں۔
ریفائنریوں، ہوائی اڈوں اور میزائل لانچنگ سائٹس کو نشانہ بنانے والے حملے۔ تاہم ان کارروائیوں کی ہر لہر کو یمنی فوج کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سی ان ان کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا ملک بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر یمنی فوج کے حملوں کو روکنے کے لیے فیصلہ کن اور کچلنے والی طاقت کا استعمال کرے گا۔ لیکن عملی طور پر اربوں ڈالر خرچ کرنے اور کچھ فوجی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے باوجود یمنی فوج کی طاقت ابھی تک مکمل طور پر ختم نہیں ہو سکی ہے۔ اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان حملوں کے دوران اس تحریک کے 80 تک فوجی کمانڈر مارے جا چکے ہیں لیکن اہم سیاسی اور عسکری شخصیات اب بھی منظرعام پر ہیں اور بعض اہم عہدوں پر ابھی بھی سرگرم ہیں۔
یمنی فوج نے اکتوبر 2023 میں غزہ کے خلاف اسرائیلی جنگ کے جواب میں اپنی فوجی مہم شروع کی تھی اور اب تک سو سے زائد حملے کر چکی ہے۔ یہاں تک کہ وہ دو جہازوں کو ڈبونے میں بھی کامیاب ہو گئے۔ اس صورتحال کی وجہ سے تقریباً 70% بین الاقوامی تجارتی بیڑے نے بحیرہ احمر کو نظرانداز کیا اور جنوبی افریقہ کے راستے زیادہ مہنگے راستے کا انتخاب کیا۔
سی ان ان کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ بعض امریکی حکام اپنی کارروائیوں کی کامیابی کی بات کر رہے ہیں لیکن تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اس فوجی مہم کا یمنی فوج کی مجموعی صلاحیت کو کمزور کرنے میں محدود اثر پڑا ہے۔ واشنگٹن تھنک ٹینک کے مائیکل نائٹس نے نیٹ ورک کو بتایا کہ اگرچہ یمنی فوج کی طرف سے ڈرون کی پیداوار کو نقصان پہنچا ہے اور عمان سے ان کے سپلائی روٹس میں خلل پڑا ہے، لیکن وہ ایک نازک لیکن لچکدار پوزیشن میں ہیں۔
سی ان ان نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ تین ہفتوں سے بھی کم عرصے میں یمن میں امریکی آپریشن کی لاگت تقریباً ایک ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ دریں اثنا، ایک امریکی فوجی اہلکار نے خبردار کیا ہے کہ ہمارے پاس وسائل ختم ہو رہے ہیں – گولہ بارود سے لے کر ایندھن تک آپریشنل ٹائم تک۔ انہوں نے مزید کہا کہ توقعات کے برعکس یمنی فوج نے نہ صرف پسپائی اختیار کی ہے بلکہ اپنی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کرنے کی دھمکی دی ہے۔ خاص طور پر متحدہ عرب امارات کے خلاف، جو ملک کی خانہ جنگی میں یمنی فوج کی مخالفت کرنے والی حکومت کے اہم حامیوں میں سے ایک ہے۔ سعودی عرب نے اپنے دفاعی نظام کو بھی مکمل چوکس کر دیا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
امریکہ اور یورپی ممالک برے وقت میں ہمارے کام نہیں آئے:یوکرائنی صدر
?️ 27 فروری 2022سچ خبریں:یوکرائن کے صدر نے امریکہ اور یورپی ممالک کی طرف سے
فروری
غزہ میں صحافیوں کی واسکٹ کام نہیں کرتی
?️ 6 اگست 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت نے غزہ میں 300 دنوں سے زائد جارحیت،
اگست
میکسیکو کے صدر نے امریکہ میں اسٹیچو آف لبرٹی کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا
?️ 5 جولائی 2022سچ خبریں: میکسیکو کے صدر اینڈریس مینوئل لوپیز اوبراڈور نے پیر کی
جولائی
قومی اسمبلی میں ایک بار پھر جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا مطالبہ
?️ 25 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) قومی اسمبلی میں اراکین کی جانب سے ایک بار
اکتوبر
ہندوتوا دہشت گردی کو نہ روکا گیا تو یہ انسانیت کے لیے تباہ کن ثابت ہوگی: کل جماعتی حریت کانفرنس
?️ 24 دسمبر 2023سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس نے افسوس کا اظہار کیا
دسمبر
امریکہ اور حماس کے خفیہ مذاکرات؛ اسرائیل کو کیوں نہیں بتایا گیا؟
?️ 14 مئی 2025 سچ خبریں:امریکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے حماس
مئی
طالبان کی ایک بار پھر امریکہ کو دھمکی
?️ 27 مارچ 2021سچ خبریں:طالبان نے امریکی صدر کے اس بیان کہ امریکہ وقت پر
مارچ
اوپو کی ’کے‘ سیریز کو دو فونز متعارف
?️ 22 جولائی 2025سچ خبریں: اسمارٹ فون ساز بنانے والی چینی کمپنی ’اوپو‘ نے کے
جولائی