سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے آج حوارہ کے علاقے میں ہونے والی فائرنگ کے بارے میں اطلاع دی، اس کارروائی میں دو آباد کار شدید زخمی ہوئے اور چند گھنٹے بعد ہی دم توڑ گئے۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے ترجمان طارق سلمی نے اس آپریشن کو صیہونی دشمن کا جواب قرار دیا اور تاکید کی کہ مزاحمتی قوتیں اسرائیل کی پالیسیوں کا مقابلہ کرتی رہیں گی اور سرزمین فلسطین کو آزاد کرانے کے لیے جدوجہد کرتی رہیں گی۔
سلمی نے الجزیرہ نیوز چینل کو بتایا کہ حوارہ آپریشن مزاحمت کا نتیجہ ہے اور دشمن کو ایک پیغام ہے جو اس کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔ دشمن کسی بھی حماقت کی قیمت ادا کرے گا۔ مزاحمت دشمن کے مقابلے کے لیے پوری طرح تیار ہے اور اس مقصد کے لیے متحد ہے۔
انہوں نے صیہونی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ میرا دشمنوں کو پیغام ہے کہ ہماری سرزمین میں تمھارے حالات مستحکم نہیں ہوں گے۔ ہماری قوم مزاحمت کے آپشن پر کاربند ہے اور اپنی سرزمین پر کوئی کمی نہیں کرے گی۔ اسرائیلی کابینہ کو ہمارا پیغام ہے کہ قوانین اور دھمکیاں منظور کرنے سے مزاحمت کی مساواتیں نہیں بدلیں گی۔
رواں ماہ کے تین اگست کو حوار کے قریب اسرائیلی آباد کاروں کو لے جانے والی بس کو نشانہ بنایا گیا۔ فلسطینی مزاحمتی فورسز نے اس بس پر آٹھ گولیاں فائر کیں اور وہ آپریشن کے مقام سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی۔
اسرائیل بیتینو پارٹی کے سربراہ اور صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ ایویگڈور لیبرمین نے فلسطینی جنگجوؤں کی شہادت کے متلاشی کارروائیوں کے جواب میں مغربی کنارے کے عدم تحفظ پر تنقید کی۔
لائبرمین نے کہا کہ آپریشن صرف مغربی کنارے کے شمال میں واقع شہر جینین میں نہیں ہو رہے ہیں بلکہ وہ پورے مغربی کنارے میں شہادتوں کی کارروائیوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔