?️
سچ خبریں: سعودی میڈیا نیٹ ورکس کا صیہونی ریژیم کے ہم نوا بن کر فلسطینی مزاحمت کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانے کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں العربیہ کی جانب سے یہ جعلی رپورٹ شائع کی گئی کہ حماس کے رہنما آپس میں قیادت کی دوڑ میں مصروف ہیں، جسے حماس کے ایک اعلیٰ ذرائع نے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس کے ذرائع نے زور دے کر کہا کہ العربیہ کی جاری کردہ جعلی خبریں مزاحمت کی تصویر کو مسخ کرنے اور عوامی رائے کو گمراہ کرنے کی ایک بے کار کوشش ہیں۔ یہ اقدام اس وقت کیا جا رہا ہے جب غزہ پٹی کے عوام بمباری، قحطی اور محاصرے کے نتیجے میں انسانی المیے کا شکار ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ اس نازک وقت پر حماس کے رہنماؤں پر اندرونی اختلافات یا قیادت کی دوڑ کا الزام لگانا مشکوک ایجنڈے کی خدمت ہے، جو صیہونی قبضہ کاروں کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔ اس کا واضح مقصد حماس کی وحدت کو پارہ پارہ کرنا اور اس کے قائدین و کمانڈرز کی شبیہہ کو مجروح کرنا ہے۔
ذرائع نے واضح کیا کہ العربیہ نیٹ ورک کا رویہ شروع سے ہی صیہونی قبضہ کاروں کے narratives اور اقدامات کے ساتھ ہم آہنگ رہا ہے۔ یہ حقیقت جنگ کے آغاز سے ہی العربیہ کے یک طرفہ خبری Coverage اور صیہونی ریژیم کی تائید میں اس کے جانبدارانہ مواد سے عیاں ہے۔
ذرائع نے کہا کہ جب ہمارے عوام نسل کشی اور بھوک کے جرائم کا شکار ہیں، العربیہ اور اس سے وابستہ نیٹ ورکس فلسطینی قوم کے دکھ اور صیہونی جارحیت کے خلاف ان کے صبر کا ساتھ دینے کے بجائے بے بنیاد روایات گھڑنے میں مصروف ہیں۔
حماس کے ذرائع نے میڈیا اداروں سے اپیل کی کہ وہ پیشہ ورانہ اخلاقیات کا مظاہرہ کریں، جعلی خبروں اور ایسی رپورٹس کی اشاعت سے گریز کریں جو صیہونی ایجنڈے کو تقویت دیتی ہوں اور فلسطینی عوام کے حق میں انصاف اور مزاحمتی اختیار کے وقار کو مجروح کرتی ہوں۔
یہ پہلا موقع نہیں جب العربیہ اور الحدث جیسے سعودی نیٹ ورکس نے صیہونی ریژیم کی غزہ پٹی کے خلاف نسل کشی کی جنگ میں صیہونیوں کا ساتھ دیا ہے۔ اس سے قبل بھی یہ نیٹ ورکس مزاحمت اور غزہ کے عوام کے خلاف جھوٹے narratives پھیلاتے رہے ہیں۔
اسی تناظر میں، غزہ پٹی کی سرکاری اطلاعاتی دفتر نے بھی اعلان کیا ہے کہ العربیہ اور الحدث کے جانبدارانہ میڈیا Coverage کی وجہ سے، جس میں صیہونی ریژیم کے narratives کو فروغ دیا گیا، ان نیٹ ورکس کو ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے خط بھیجا گیا ہے۔ دفتر نے ان نیٹ ورکس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام سے معافی مانگیں۔
غزہ کی سرکاری معلوماتی یونٹ نے العربیہ اور الحدث کے خبروں کی ترتیب، پیشکش اور ان کے میزبانوں کے جسمانی حرکات و سکنات پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان نیٹ ورکس کا Coverage نہ تو حقیقی ہے اور نہ ہی غیر جانبدارانہ۔ یہ نہ صرف ایک عربی میڈیا کا موقف نہیں جو فلسطینی عوام کی مظلومیت کا ساتھ دے، بلکہ یہ ایک آزاد میڈیا کا رویہ بھی نہیں، بلکہ صیہونی narratives کی تائید کرتا ہے۔
اس سے قبل، عبرانی اخبار ہارٹز نے اپنی رپورٹ میں العربیہ کے غزہ جنگ کے Coverage کو اسرائیل کے مفادات کے تابع قرار دیا تھا۔ اخبار نے کہا کہ یہ عربی میڈیا درحقیقت ایک اسرائیلی میڈیا کی طرح کام کر رہا ہے اور دیگر عربی میڈیا کے برعکس اسرائیل مخالف موقف اختیار نہیں کرتا۔ اس کی واضح مثال اس نیٹ ورک کا اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہاگاری کو Platform دینا تھا، جسے عربی ناظرین نے نظر انداز کیا۔
ہارٹز نے مزید کہا کہ العربیہ کا غزہ جنگ کا Coverage اس طرح سے ہے جس میں حماس کی شکست اور اسرائیلی فوج کی فتح کو نمایاں کیا جاتا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے جاری رہنے کا غیر یقینی انجام
?️ 18 فروری 2025سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کے چینل 13 نے یہ بھی اطلاع دی
فروری
فلسطین ہمارے ایمان ویقین کا حصہ ہے، فلسطین ہمارے دل میں ہے۔شہباز شریف
?️ 14 اکتوبر 2022آستانہ: (سچ خبریں) وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے فلسطین کے صدر
اکتوبر
حکومت کی جانب گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاری ہو رہی ہے. مزمل اسلم
?️ 16 اپریل 2025پشاور: (سچ خبریں) مشیر خزانہ خیبر پختونخوا حکومت مزمل اسلم نے کہا
اپریل
واقعی حجاج کون ہیں؟
?️ 16 جون 2024سچ خبریں: ایک ممتاز فلسطینی کارکن نے ایکس چینل پر ایک پوسٹ شائع
جون
کانگریس کو ریپبلکن نمائندے کے اسلامو فوبیا پر مبنی بیان کی مذمت کرنی چاہیے: الہان عمر
?️ 6 دسمبر 2021سچ خبریں:امریکی کانگریس میں مسلم نمائندے الہان عمر کا کہنا ہے کہ
دسمبر
صیہونی وزیر خارجہ کا خاص مقصد سے ایران کے پڑوسی ملک ایران کا دورہ
?️ 4 مارچ 2023سچ خبریں:فلسطینی ذرائع نے صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ کے مخصوص اہداف
مارچ
دنیا میں پہلی بار انسان نما روبوٹس کے باکسنگ مقابلے کا انعقاد
?️ 30 مئی 2025سچ خبریں: چین میں پہلی بار انسان نما روبوٹس کا پہلا عالمی
مئی
کیا ایران خطے میں جنگ کا خواہاں ہے؟ایرانی وزیر خارجہ کا بیان
?️ 10 اکتوبر 2024سچ خبریں: ایرانی وزیر خارجہ نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک انٹرویو
اکتوبر