سچ خبریں: لبنان کی حزب اللہ نے ہفتے کی رات ایک بیان میں اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں اس تحریک کے عہدیداروں اور رہنماؤں کے قتل کی افواہوں پر رد عمل ظاہر کیا اور اس کی تردید کی۔
لبنان کی حزب اللہ نے کہا کہ اس تحریک کے موقف کی پیروی حزب اللہ کے میڈیا ریلیشن سینٹر کے سرکاری بیانات کے ذریعے کی جانی چاہیے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بعض ذرائع ابلاغ نے خبریں شائع کی ہیں اور اسے حزب اللہ کے ذرائع سے منسوب کیا ہے۔ خبریں بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر وحشیانہ فضائی حملوں کے بعد حزب اللہ کے اہلکاروں کی قسمت کے بارے میں ہے، AFP کی تازہ ترین خبر، جو اپنی خبروں کو حزب اللہ کے اعلیٰ سطحی ذرائع سے منسوب کرتی ہے۔ واضح رہے کہ ہم ایک بار پھر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہمارے پاس حزب اللہ میں ایسے مبینہ ذرائع نہیں ہیں اور ہمارے موقف سرکاری بیانات میں شائع ہوتے ہیں۔
حزب اللہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس کے علاوہ بعض ذرائع ابلاغ بالخصوص متعدد ویب سائٹس حزب اللہ کے متعدد اعلیٰ عہدیداروں کی تنظیمی صورت حال کے بارے میں جھوٹی خبریں اور بے بنیاد افواہیں شائع کرتے ہیں جو کہ سب کی سب حمایت کرنے والے عوام کے خلاف نفسیاتی جنگ کے تناظر میں ہیں۔ مزاحمت یہ مقدمات ان لوگوں کی طرف سے شائع کیے گئے ہیں جن کے قلم، زبانیں اور سائٹیں اسرائیلی حکومت نے اس حکومت کی خدمت کے لیے استعمال کی ہیں۔
کل جمعہ کو اسرائیلی حکومت نے ایک بار پھر بیروت کے نواحی علاقوں پر شدید بمباری کی۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس دہشت گردانہ حملے کا ہدف شہید سید حسن نصر اللہ کے جانشین ہاشم صفی الدین تھے۔ رائٹرز اور اے ایف پی نے اپنے مبینہ ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس دہشت گردانہ حملے کے بعد حزب اللہ کا صفی الدین سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے!
امریکی حمایت اور عالمی برادری کی خاموشی کے سائے میں اسرائیلی حکومت نے حالیہ ہفتوں میں لبنان میں وحشیانہ حملے کیے ہیں۔ یہ حکومت آج 20 سے زیادہ مرتبہ دحیہ پر بمباری کر چکی ہے۔