حریدی کی وجہ سے اسرائیل کی معیشت کو اربوں کا نقصان 

حریدی

?️

سچ خبریں: اسرائیلی اخبار "زیمان یسرائیل” کی رپورٹ کے مطابق، حاریدی یہودیوں کی لازمی فوجی خدمت میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے اسرائیل پر مالی بوجھ میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔
مثال کے طور پر، حال ہی میں اسرائیل کو غزہ پٹی میں جنگ جاری رکھنے کے لیے 450,000 ریزرو فوجیوں کو طلب کرنا پڑا۔ اس تین ماہی مدت میں نہ صرف فوجیوں کو تنخواہوں کی ادائیگی کے ذریعے براہ راست اخراجات بڑھے ہیں، بلکہ ان افراد کے اپنے معاشی اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں سے غیر حاضر ہونے کی وجہ سے بھی اسرائیلی معیشت اور ڈھانچے پر اضافی دباؤ پڑا ہے، جس سے پیداواری شعبے میں خلل اور تجارتی سرگرمیوں میں مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔
شائع شدہ معلومات کے مطابق، ہر ریزرو فوجی کی روزانہ خدمت کی اوسط لاگت 1,000 شیکل ہے، جبکہ کنیسٹ کی مالیاتی کمیٹی کے ہفتہ وار جائزے میں بتایا گیا کہ ہر فرد کے لیے ریزرو سروس کی معاشی لاگت تقریباً 50,000 شیکل ماہانہ ہے۔
اس کے برعکس، لازمی فوجی خدمت ایک شہری ذمہ داری کے طور پر نسبتاً کم براہ راست اخراجات پر مشتمل ہوتی ہے، جس میں صرف بنیادی تنخواہ اور ضروریاتِ زندگی شامل ہوتی ہیں۔
رپورٹ کے ایک اور حصے میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ 450,000 بلائے گئے ریزرو فوجیوں میں سے کتنے اپنی یونٹوں میں شامل ہوئے، اس بارے میں کوئی سرکاری اعداد و شمار موجود نہیں ہیں، لیکن ماہرین کے تخمینوں کے مطابق اگر 50,000 ریزرو فوجیوں یا لازمی خدمت گزار فوجیوں کی جگہ حاریدی یہودی بھرتی ہو جائیں، تو اس سے اسرائیل کے بجٹ میں ماہانہ 1 ارب شیکل کی بچت ہو گی۔
کنیسٹ ریسرچ سنٹر کے مطابق، اس سال تقریباً 80,000 حاریدی یہودی فوجی خدمت کے اہل ہیں، لیکن ان میں سے صرف 3 فیصد سالانہ بھرتی ہوتے ہیں۔ اگر یہ تمام افراد خدمت میں شامل ہو جائیں، تو اسرائیل کو سالانہ اربوں شیکل کا فائدہ ہو گا۔
رپورٹ کے مصنف کے مطابق، ماہرین اسرائیل میں موجودہ فوجی صورتحال کو ایک المیہ قرار دے رہے ہیں، کیونکہ موجودہ جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل کے جنگی اخراجات بجٹ میں طے شدہ رقم سے 15 ارب شیکل زیادہ ہو چکے ہیں، جس میں ریزرو فوجیوں کی تعیناتی کا خرچ سر فہرست ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ محض 2 ماہ قبل منظور ہونے والا 2025 کا بجٹ اب پہلے ہی غیر موزوں ہو چکا ہے۔
غزہ پٹی میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے یہ چوتھی بار ہے کہ اسرائیلی کابینہ کا منظور کردہ بجٹ بے اثر ثابت ہوا ہے۔ اسرائیلی وزارت خزانہ اب امید کر رہی ہے کہ آمدنی میں اضافے کے حوالے سے ان کے پرامید پیشین گوئیاں بڑے بجٹ خسارے کو پورا کر سکیں گی، اور صرف اسی طرح اداروں اور وزارتوں کے بجٹ میں مسلسل کٹوتیوں کو روکا جا سکے گا۔

مشہور خبریں۔

سعودی عرب نے امریکی اتحاد میں شرکت کیوں نہیں کی؟

?️ 22 دسمبر 2023سچ خبریں:ایک انگریزی میڈیا کی جانب سے جمعرات کو لکھے گئے تجزیے

جنوبی افریقہ نے کیا ٹرمپ کی اسپیکر فون ڈپلومیسی اور غنڈہ گردی کو مسترد 

?️ 10 مارچ 2025سچ خبریں: جنوبی افریقہ کی حکومت کا یہ موقف ٹرمپ کی جانب

اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے آپریشن میں اپنے فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف

?️ 14 اکتوبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ترجمان نے باضابطہ طور پر اعتراف کیا

عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور انتخابی اتحاد نہیں کریں گے، جاوید لطیف

?️ 12 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وفاقی

کیا جاپان وسط ایشیا میں ایک نئے بڑے کھیل میں شامل ہو رہا ہے؟

?️ 3 مئی 2025سچ خبریں: وسط ایشیا میں گزشتہ دو ماہ کے دوران سرحدی تنازعات کے

آئی ایم ایف سے عبوری معاہدہ الیکشن کے انعقاد میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، ماہرین

?️ 30 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) اٹلانٹک کونسل سے منسلک ایک ماہر معاشیات نے کہا

صیہونی صحافی بن سلمان کے براہ راست حکم پر مکہ میں داخل ہوا:مجتہد

?️ 25 جولائی 2022سچ خبریں:ٹوئٹر پر سرگرم اور سعودی خاندان کے راز فاش کرنے والے

اسرائیل کو لبنان کے سمندری وسائل سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے:نصراللہ

?️ 12 جون 2022سچ خبریں:لبنانی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ ملک کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے