جنگوں کا خاتمہ ایک ناممکن مشن بن چکا ہے: سربراہ ریڈ کراس

جنگ

?️

جنگوں کا خاتمہ ایک ناممکن مشن بن چکا ہے: سربراہ ریڈ کراس
 بین الاقوامی کمیٹی برائے صلیب سرخ کے سربراہ نے جاری عالمی جنگوں کے فریقین سے انسانی ہمدردی کے اصولوں کی پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کے حالات میں جنگوں کا خاتمہ ایک ناممکن مشن بن چکا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جنگی قوانین کی پاسداری سیاسی ترجیحات میں اولین مقام پر ہونی چاہیے۔
یہ اعلان پیرس میں دو روزہ مجمع امن کے دوران سامنے آیا، جس میں سول سوسائٹی اور سفارتکار شریک تھے۔ رادیو فرانس کے مطابق، یوکرین سے لے کر غزہ اور سوڈان تک کے تنازعات میں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کشیدگی ختم کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔
میریانا اسپولیاریک نے اس موقع پر کہا کہ صلیب سرخ نے بین الاقوامی انسانی حقوق کے سیاسی وعدوں کی تجدید کے لیے ایک عالمی ابتکار شروع کیا ہے اور جنگ کے دوران انسانیت کے اصولوں پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے رادیو فرانس کو بتایا کہ آتش بس کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور تمام فریقین سے بات چیت جاری ہے تاکہ مستحکم امن قائم ہو سکے۔
انہوں نے کہا: ہم دوبارہ جنگ کے آغاز کی اجازت نہیں دے سکتے۔ وہ ممالک جن کا اثر و رسوخ فریقین پر ہے، ان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہتھیار ڈالنے کا عمل مستقل امن میں تبدیل ہو۔ ہمیں غیر فوجی شہریوں کی حفاظت کرنا ہوگی، کیونکہ لاکھوں جانیں اسی پر منحصر ہیں۔
اسپولیاریک نے زور دیا کہ حالیہ برسوں میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے اور جنگی قوانین اکثر مکمل فتح کے لیے نظرانداز کیے جاتے ہیں، جس سے عام شہری شدید متاثر ہوتے ہیں۔ اسی وجہ سے فرانسیسی حکومت کے تعاون سے ایک عالمی منصوبہ شروع کیا گیا تاکہ جنگ کے دوران انسانیت کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
ابتکار میں اب تک ۹۰ ممالک شامل ہو چکے ہیں اور مستقبل میں اس میں مزید ممالک کو شامل کرنے کی امید ہے۔ اسپولیاریک نے کہا کہ جنگ کے فریقین کے پیچھے ایسے ممالک بھی موجود ہیں جو ان کی فوجی حکمت عملی اور اقدامات کی حمایت کرتے ہیں، اور ان ممالک کا فرض ہے کہ وہ جنگی قوانین کی پاسداری کو یقینی بنائیں تاکہ انسانی جانوں اور بنیادی سہولیات کی حفاظت ہو سکے۔
انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جنگی قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے سوڈان جیسے ممالک میں ۱۲ ملین سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور یہ صورتحال براہ راست جنگی قوانین کی عدم پاسداری کا نتیجہ ہے۔

مشہور خبریں۔

بائیڈن کو امریکہ کے اندر درپیش مشکلات

?️ 10 جنوری 2024سچ خبریں: دی ہل نیوز ویب سائٹ نے سی بی ایس نیوز

انسانی حقوق کمیشن کا قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف ایک قدم

?️ 13 جولائی 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے بدھ کے روز جنیوا

ایران اور افغانستان بھائی چارے کے خلاف مغربی میڈیا کی نفسیاتی جنگ

?️ 12 اگست 2022سچ خبریں:مغربی میڈیا نے ایران اور افغانستان کے شہریوں کے درمیان تناؤ

حماس کا صیہونیوں کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے شواہد

?️ 2 نومبر 2025سچ خبریں:حماس کے وفد نے ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے

امریکہ اور چین کے درمیان سرد جنگ، اسلام آباد کس طرف ؟

?️ 16 دسمبر 2021سچ خبریں:پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تعاملات اور خطے میںپیش

غزہ جنگ کا فاتح کون ہے؟ حماس یا صیہونی؛صیہونی اخبار کا سروے

?️ 26 مئی 2024سچ خبریں: صیہونی اخبار کے تازہ ترین سروے سے پتا چلتا ہے

جماعت اسلامی کا غزہ صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف کل بھرپور ملک گیر احتجاج کا اعلان

?️ 2 اکتوبر 2025لاہور: (سچ خبریں) جماعت اسلامی نے غزہ صمود فوٹیلا پر حملے کے

برطانوی وزیر خارجہ اپنی رعایا پر صہیونی حملے سے خوفزدہ

?️ 11 اگست 2024سچ خبریں: برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بھی آج غزہ کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے