جنوبی شام میں امداد کی تقسیم میں اسرائیل کی فریب کاری 

جنوبی شام

?️

سچ خبریں: 8 دسمبر 2024 کو بشار الاسد حکومت کے گرنے کے بعد ابومحمد الجولانی کی حکومت قائم ہونے کے بعد سے، صیہونی ریجیم نے شام کی فوجی طاقت کو تباہ کرنے کے علاوہ، ملک کے فوجی مقامات پر شدید حملوں اور اپنے قبضے کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ، شام کے معاملات میں متعدد مداخلت پسندانہ اور جاسوسانہ حرکتیں بھی کی ہیں۔
اس تناظر میں، جبکہ صیہونی ریجیم کی جنوبی شام بالخصوص قنیطرہ صوبہ اور اس کے مضافات میں جارحیتیں اور شامی شہریوں کی گرفتاری اور ان پر تشدد جاری ہے، مقامی ذرائع نے قنیطرہ کے دیہات میں اسرائیلی فوج کے چیک پوسٹوں کی غیر معمولی اور قابل ذکر تعداد میں اضافے کی اطلاعات دی ہیں۔
جنوبی شام میں صیہونی قبضہ گیروں کی جاسوسانہ حرکتیں
اس سلسلے میں باخبر ذرائع نے الاخبار اخبار کو بتایا کہ صیہونی قبضہ گیر کوشش کر رہے ہیں کہ قنیطرہ کے دیہات میں اپنے فوجیوں کے قائم کردہ چیک پوسٹوں کے ذریعے براہ راست ایک سماجی ڈیٹا بیس تشکیل دیں اور شامی شہریوں کے درمیان سروے کا ایک مہم چلا رہے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، صیہونیوں کے شامی شہریوں سے کیے جانے والے سروے میں خاندان کے افراد کی تعداد، ان کی صحت اور مالی حالت، ان کے موجودہ اور سابقہ پیشوں، تعلیمی قابلیت اور بنیادی ضروریات اور خوراک کے بارے میں سماجی نوعیت کے سوالات شامل ہیں، اس کے ساتھ ساتھ وہ نئی شامی حکومت سے اپنی حمایت کا درجہ بھی پوچھتے ہیں۔
قنیطرہ کے جنوبی مضافات میں واقع العشا گاؤں کے ایک رہائشی نے الاخبار کو بتایا کہ اسرائیلی حرکات شامی شہریوں کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ایک منظم نقطہ نظر کی عکاس ہیں اور صیہونی ان لوگوں سے ذاتی معلومات حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں، خاص طور پر بڑوں اور نوجوانوں سے۔
اسرائیل کا جنوبی سوریہ میں امداد تقسیم کرنے کے بھونڈے ڈرامے کی حقیقت
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی قبضہ گیر فوجیں یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ وہ شامی شہریوں کے درمیان امداد تقسیم کرنے کے مقصد سے ایک شماریاتی جدول ترتیب دے رہے ہیں، جدید الیکٹرانک آلات کا استعمال کرتے ہوئے بالغوں کی شناختی کارڈز کی تصاویر لے رہی ہیں۔
اس شامی شہری، جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، نے کہا کہ قبضہ گیروں نے حضر گاؤں میں ماہانہ 450 ڈالر تک نقد امداد فراہم کرنے کے عوض سروے کا آغاز کیا ہے جس میں شامی شہریوں کو جاسوس بھرتی کرنے اور ذہنی غسل دینے کے عمل شامل ہیں۔
اسی ماخذ نے وضاحت کی کہ صیہونیوں کی شامی شہریوں سے اعداد و شمار اکٹھا کرنے کی کوششیں ان علاقوں میں مرکوز ہیں جو قبضہ گیر فوجوں کی حرکات کے لیے موزوں ماحول رکھتے ہیں، خاص طور پر الحمیدیه، القحطانیه، رسم الروادی، رسم البیضا اور رسم ابو شبطه۔
مذکورہ ماخذ نے زور دیا کہ اس کے باوجود دوسرے علاقوں میں، جیسے بئر عجم اور الأصبح، صورت حال مختلف نظر آتی ہے۔ جہاں دشمن کی شامی شہریوں کو ان سے اعداد و شمار اکٹھا کرنے کے مقصد سے ورغلانے کی کوششوں کے باوجود، یہ شہری دشمن کے جال میں پڑنے سے واضح طور پر پرہیز کرتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہم اپنے درمیان قبضہ گیروں کی موجودگی کو معمول کا درجہ دینا قبول نہیں کر سکتے۔
اسی تناظر میں خصوصی ذرائع نے الاخبار اخبار پر یہ بات فاش کی کہ پچھلے ہفتہ منگل کے روز، صیہونی قبضہ گیر فوجوں نے الحمیدیه گاؤں میں ہر خاندان کے بدلے 50 لیٹر ڈیزل ایندھن تقسیم کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ اقدامات اپنی نوعیت کے پہلے واقعات نہیں ہیں، اور گزشتہ موسم سرما میں بشار الاسد حکومت کے گرنے کے بعد سے، صیہونی ریژیم نے جنوبی شام کے معاشرے کو اپنی امداد کا محتاج بنانے کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا تھا۔
اس رپورٹ کے مطابق، صیہونی جنوبی شام کے رہائشیوں کی مدد کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بھی، مختلف علاقوں سے اس خطے میں سامان کی آمد کے بہاؤ کو روک رہے ہیں اور زرعی شعبے کی سرگرمیوں، جو یہاں کے لوگوں کی روزی روٹی کا بنیادی ذریعہ ہے، میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔
ایک خصوصی ماخذ نے الاخبار کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ درحقیقت، صیہونی ریژیم جنوبی شام کے معاشرے کو تقسیم کرنے کے لیے مادی ضروریات کا استحصال کر رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ شامیوں کے درمیان اختلافات کو ہوا دے رہا ہے۔
اس ماخذ نے زور دیا کہ صیہونی، امداد فراہم کرنے جیسی غیر فوجی سرگرمیوں کے پردے میں، جنوبی شام میں اپنے فوجی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ شامی شہریوں کی توجہ قبضہ گیروں کی فوجی حرکات، جیسے جنوبی شام میں اسرائیلی فوج کے ٹینکوں کی آمدورفت، سے ہٹائی جا سکے۔
اسی ماخذ نے کہا کہ تاہم، اس کے باوجود، شامی شہری اپنی زمین کے پابند ہیں اور دشمن کے جال میں نہیں پڑتے اور انہوں نے قبضہ گیر فوجوں کی فراہم کردہ امداد کو بار بار جلا دیا ہے۔ اس ضمن میں ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ شامی عوام سخت اقتصادی دباؤ کا شکار ہیں، اور یہی چیز سماجی ڈھانچے کے ٹوٹنے اور عدم تحفظ کے احساس میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے اور دشمن کے نفوذ کے لیے راہ ہموار کر سکتی ہے۔

مشہور خبریں۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں پاکستانی پرچم اورپاک فوج کے سربراہ کی تصاویر والے پوسٹر چسپاں

?️ 22 مارچ 2023سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں

مشرق وسطیٰ میں ضم ہونے کا تل ابیب کا منصوبہ ناکامی سے دوچار

?️ 16 جون 2022سچ خبریں:   فلسطینی اتھارٹی امریکی محکمہ خارجہ عرب ممالک پر مشتمل سیاسی

القدس آپریشن کے حوالے سے ترکی اور متحدہ عرب امارات کا موقف غدارانہ تھا:جہاد اسلامی

?️ 29 جنوری 2023سچ خبریں:فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے میڈیا افسر نے القدس میں

بنگلہ دیش نہایت نازک صورتحال میں

?️ 5 اگست 2024سچ خبریں: بنگلہ دیش میں ہونے والے حالیہ احتجاج کا بوجھ برداشت

بن سلمان ہالی ووڈ فلموں سے متاثر ہیں:بلومبرگ

?️ 29 جولائی 2022سچ خبریں:بلومبرگ نیوز ایجنسی نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے

موساد اور سی آئی اے کے ساتھ ایپسٹین کے تعلقات؛ مزید اسکینڈلز کی راہ میں ایک مضبوط رکاوٹ

?️ 24 دسمبر 2025سچ خبریں: امریکی جریدے ’دی نیشن‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا

ریاض کی خلاف ورزی کے باعث یمن میں انسانی جنگ بندی تقریباً طے پا گئی ہے: صنعا

?️ 11 مئی 2022سچ خبریں: یمنی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی مذاکراتی ٹیم کے ڈپٹی چیئرمین

اسلام آباد میں یوم پاکستان کی مرکزی تقریب میں مسلح افواج کی پریڈ کا شاندار مظاہرہ

?️ 23 مارچ 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یوم پاکستان کی مرکزی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے