سچ خبریں:جب کینیڈا کے وزیر اعظم کو منگل کی شام چائنا ٹاؤن کے ایک ریسٹورین سے باہر لے جایا جا رہا تھا، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے 100 اہلکار تعینات تھے۔
کینیڈین پولیس کے مطابق مظاہرین کے ساتھ لڑائی کے بعد ایک افسر کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس نے اس 27 سالہ معترض کو دبانے کے لیے اسٹن گن کا استعمال کیا اور یہ شخص تاحال حراست میں ہے۔ ایک اور مظاہرین کو پولیس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور بعد میں رہا کر دیا گیا۔
اس سے قبل منگل کو ٹروڈو کا شہر کے ایک اور حصے میں ایک ہندوستانی ریسٹورین کے سامنے فلسطینی حامی مظاہرین کا سامنا کرنا پڑا۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کارکنان کینیڈین وزیر اعظم کا سامنا کر رہے ہیں، جو ایک میز پر بیٹھے ہیں۔
انہوں نے شرم کرو تم شرم کرو کے نعرے لگاتے ہوئے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے جسٹن ٹروڈو کا نعرہ بھی لگایا، آپ نسل کشی کی فنڈنگ کر رہے ہیں، اور کینیڈین وزیر اعظم کارکنوں کا سامنا کیے بغیر جلدی سے پنڈال سے چلے گئے۔
دونوں احتجاجی مظاہروں میں شریک سمیدون فلسطینی قیدی یکجہتی نیٹ ورک کے منتظمین میں سے ایک شارلٹ کیٹس نے صحافیوں کو بتایا کہ کارکنوں نے کینیڈا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کے خلاف اسرائیل کی فوجی کارروائی پر حقیقی موقف اختیار کرے۔
منگل کو جسٹن ٹروڈو نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے کہا کہ وہ غزہ جنگ میں زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔ غزہ حکام کے مطابق اس محصور علاقے میں صہیونی بمباری میں اب تک گیارہ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ٹروڈو کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ صیہونی حکومت جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ نہیں بناتی اور اپنے دعوے کو جاری رکھا کہ غزہ میں ہونے والی تمام ہلاکتوں کی ذمہ دار حماس ہے۔