سچ خبریں:ترکی کی وزارت خارجہ نے 2022 میں امریکی انسانی حقوق کی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
ترک وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سالوں کی طرح اس رپورٹ میں بھی نامعلوم ذرائع سے جھوٹی رپورٹس کی بنیاد پر ہمارے ملک کے خلاف بے بنیاد دعوے اور جانبدارانہ تبصرے کیے گئے ہیں۔ ہم ان کی مذمت کرتے ہیں اور انہیں مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔
دہشت گردی جیسے کہ PKK، YPG، Daesh اور Fatu کے خلاف جنگ بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے احترام کی بنیاد پر اس کے اندر جاری ہے۔ ہم اس جدوجہد کو قبول نہیں کرتے جسے امریکی انسانی حقوق کی رپورٹ میں توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں صرف ایک حصہ PKK کے جرائم کے لیے مختص کیا گیا ہے جب کہ اس گروہ نے 2022 میں ترکی کے عوام کے خلاف بہت سے جرائم کیے ہیں، جو کہ افسوس ناک ہے۔
ترکی نے ان بے بنیاد اور جانبدارانہ رپورٹوں پر توجہ نہیں دی اور اپنے عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے اس سمت میں اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایک ایسے ملک کی یہ رپورٹ جس نے دہشت گرد گروہوں جیسے PKK اور Fetu کی کارروائیوں پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور یہاں تک کہ ان کے ساتھ تعاون بھی کرتے ہیں، رائے عامہ کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے اور اس کی قانونی حیثیت اور اعتبار پر سوالیہ نشان ہے۔ ہم امریکہ کو اپنے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر توجہ دینے کا مشورہ دیتے ہیں۔