سچ خبریں: بولیویا میں جنرل زونیگا کی قیادت میں بولیویا کی حکومت کے خلاف فوجی بغاوت کے بعد اس ملک کے سابق صدر ایوو مورالیس نے اس ملک کے عوام سے فوجی بغاوت کا مقابلہ کرنے کی کال جاری کی۔
الجزیرہ نیوز چینل نے بدھ کی رات اطلاع دی ہے کہ بولیویا کے سابق صدر ایوو مورالس نے اس ملک کے شہر اور دیہی علاقوں میں سماجی تحریکوں اور تمام مختلف طبقوں کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک اور بغاوت کا دفاع کرنے کے لیے فوری مطالبہ کیا۔ جمہوریت کے خلاف جسے انہوں نے بغاوت کی کوشش قرار دیا اس کی قیادت جنرل زونیگا نے کی۔
دوسری جانب بولیویا کی حکومت کے موجودہ صدر لوئس آرس نے ایک بیان میں بولیویا کی فوج کی ایک مخصوص یونٹ کی بغاوت کے لیے تباہ کن اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اس ملک میں جمہوریت کے احترام کا مطالبہ کیا۔
اس ملک کے دارالحکومت لا پاز میں فوجی بغاوت کے بعد، جنرل زونیگا، جن پر بولیویا کے سابق صدر مورالس نے بغاوت کی کوشش کا الزام لگایا تھا، کہا کہ ہم اپنا وطن واپس لے لیں گے۔
لا پاز میں بغاوت کے منصوبہ سازوں کی نقل و حرکت کے ساتھ ہی، روئٹرز نے اس ملک کے دارالحکومت میں عینی شاہدین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بغاوت کے منصوبہ سازوں کا ٹینک قومی صدارتی محل کے میدان میں داخل ہوا اور اب فوج نے محل پر حملہ کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ بغاوت کے فوجی کمانڈروں میں سے ایک نے اعلان کیا کہ نئی حکومت قائم کی جائے گی اور فوج اب بھی لوئس آرس کو ملک کی مسلح افواج کا کمانڈر تسلیم کرتی ہے۔
واضح رہے کہ بولیویا کی فوج نے 26 جون کی سہ پہر لا پاز کے موریلو اسکوائر میں ایک غیر قانونی ریلی نکالی تھی۔