سچ خبریں:اگر امریکی محکمہ انصاف نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ کاروباری معاملات کی تحقیقات کا فیصلہ کیا تو ٹرمپ کو ایک نئے قانونی چیلنج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
امریکی نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریسی ناؤ فار دی عرب ورلڈ(DAWN)نے حال ہی میں امریکی محکمہ انصاف اور کانگریس سے کہا کہ وہ ٹرمپ کے کاروباری سودوں کی تحقیقات شروع کریں، یہ درخواست اس نئے انکشاف کے بعد سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ کو اپنے ریزورٹ میں سعودی اسپانسر شدہ گلف ٹور، جسے (LIV Golf) کہا جاتا ہے، کی میزبانی کے لیے ادائیگیاں موصول ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں سعودی عرب کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ(PIF) گلف ٹور کے 93% کا مالک ہے اور اس کے ایونٹس سے منسلک 100% اخراجات ادا کرتا ہے، یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انھوں نے اپنے ریزورٹس میں اس ٹور کی بہت سی تقریبات کی میزبانی کی اور عرب دنیا کے لیے ڈیموکریسی ناؤ کی دلیل یہ ہے کہ سعودی ولی عہد نے گزشتہ چند سالوں میں ٹرمپ کو کاروباری سودوں کے ذریعے لاکھوں ڈالر ادا کیے ہیں۔
واضح رہے کہ اس گروپ کی قیادت سعودی حکومت کے ناقد اور واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خاشقجی کے حامی کر رہے ہیں جنہیں سعودی ولی عہد کے حکم پر استنبول میں اس ملک کے قونصل خانے میں قتل کر کے ان کی لاش مسخ کر دی گئی۔
مذکورہ گروپ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے سعودی ولی عہد کے ساتھ کاروباری معاملات کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرنے کو کہہ رہا ہے، نیوز ویک کے مطابق اگر اس معاملے کی تحقیقات کی جاتی ہیں تو ٹرمپ کو خفیہ دستاویزات کے غلط استعمال یا 6 جنوری 2021 کو کانگریس میں فساد بھڑکانے کی دیگر تحقیقات کے مقابلے میں زیادہ مسائل اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔