سچ خبریں:یمنی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی مذاکراتی ٹیم کے ایک رکن نے اقوام متحدہ کو ٹویٹ کیا کہ امن کی درخواست صرف اسی صورت میں کارآمد ہوگی جب یمن کا محاصرہ ختم ہوجائےگا اور اس ملک پر کی جانے والی وحشیانہ بمباری روک دی جائےگی۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی سالویشن حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے رکن عبدالملک العجری نے ہفتے کے روز اس بات پر زور دیا کہ یمن میں قیام امن کے لیے اقوام متحدہ کی درخواست کی سنجیدگی کو پہلے یمنیوں کے خلاف اقتصادی جنگ بندی کی طرف لے جانا چاہیے۔
العجری نے ٹویٹ کیاکہ یمن کے عوام کے خلاف بڑے پیمانے پر جاری اقتصادی بمباری بند کرو تاکہ جنگ بندی کے لیے آپ کا مطالبہ معنی خیز ہوسکے،یادرہے کہ اقوام متحدہ نے یمن میں قیام امن کے لیے متعدد منصوبوں کا اعلان کیا ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ یہ منصوبے اس وقت معنی رکھتے ہیں جب سعودی اتحاد یمن کا محاصرہ ختم کر دے اوراس ملک پر کی جانے والی وحشیانہ بمباری بند کر دے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ توقع کرتی ہے کہ یمنی انقلابی سعودی اتحاد کے جرائم سے قطع نظر یکطرفہ طور پر اپنے حملے بند کریں گے اور نام نہاد امن منصوبوں کا خیرمقدم کریں گے جبکہ ایسا نہیں ہوسکتا۔